Blog
Books
Search Hadith

سیدہ اسماء بنت عمیس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کا تذکرہ

۔ (۱۱۹۷۶)۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ نَفَرًا مِنْ بَنِی ہَاشِمٍ دَخَلُوْا عَلٰی أَسْمَائَ بِنْتِ عُمَیْسٍ، فَدَخَلَ أَبُو بَکْرٍ الصِّدِّیقُ وَہِیَ تَحْتَہُ یَوْمَئِذٍ فَرَآہُمْ فَکَرِہَ ذٰلِکَ، فَذَکَرَ ذٰلِکَ لِرَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: لَمْ أَرَ إِلَّا خَیْرًا، فَقَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ((إِنَّ اللّٰہَ قَدْ بَرَّأَہَا مِنْ ذٰلِکَ۔))) ثُمَّ قَامَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَلَی الْمِنْبَرِ فَقَالَ: ((لَا یَدْخُلَنَّ رَجُلٌ بَعْدَ یَوْمِی ہٰذَا عَلٰی مُغِیبَۃٍ إِلَّا وَمَعَہُ رَجُلٌ أَوْ اثْنَانِ۔)) (مسند احمد: ۶۷۴۴)

سیدنا عبداللہ بن عمرو بن العاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ بنو ہاشم کے کچھ لوگ سیدہ اسماء بنت عمیس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کے ہاں گئے، وہ ان دنوں ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی زوجیت میں تھیں، وہ لوگ بیٹھے ہی تھے کہ سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ آگئے، انہوںنے ان لوگوں کو اپنی اہلیہ کے ہاں دیکھا تو انہیںیہ بات ناگوار گزری۔ سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اس واقعہ کا رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے ذکر کیا اور کہا کہ میں نے کوئی قابل اعتراض بات تو نہیں دیکھی بلکہ میں نے تو اچھی بات ہی دیکھی ہے۔ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے اسماء کو ایسی باتوں سے محفوظ رکھا ہے۔ اس کے بعد رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے منبر پر کھڑے ہو کر فرمایا: آج کے بعد کوئی آدمی اکیلا کسی ایسی خاتون کے ہاں نہ جائے، جس کا خاوند گھر پر نہ ہو، الایہ کہ اس کے ساتھ ایک دو آدمی اس کے ساتھ ہوں۔
Haidth Number: 11976
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۹۷۶) تخریج: اخرجہ مسلم: ۲۱۷۳(انظر: ۶۷۴۴)

Wazahat

Not Available