Blog
Books
Search Hadith

زید بن عمرو بن نفیل کا تذکرہ

۔ (۱۲۰۱۲)۔ أَنَّہُ سَمِعَ عَبْدَ اللّٰہِ یُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَنَّہُ لَقِیَ زَیْدَ بْنَ عَمْرِو بْنِ نُفَیْلٍ بِأَسْفَلِ بَلْدَحَ، وَذٰلِکَ قَبْلَ أَنْ یَنْزِلَ عَلٰی رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم الْوَحْیُ، فَقَدَّمَ إِلَیْہِ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سُفْرَۃً فِیہَا لَحْمٌ فَأَبٰی أَنْ یَأْکُلَ مِنْہَا، ثُمَّ قَالَ: إِنِّی لَا آکُلُ مَا تَذْبَحُونَ عَلٰی أَنْصَابِکُمْ، وَلَا آکُلُ إِلَّا مِمَّا ذُکِرَ اسْمُ اللّٰہِ عَلَیْہِ۔ حَدَّثَ ہٰذَا عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ عُمَرَ عَنْ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم (مسند احمد: ۶۱۱۰)

سیدنا عبداللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی زید بن عمرو بن نفیل سے بلدح سے نشیبی حصے میں ملاقات ہوئی،یہ آپ پر نزول وحی سے پہلے کا واقعہ ہے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان کی خدمت میں کھانا پیش کیا، اس میں گوشت بھی تھا، زید نے کھانا کھانے سے انکار کیا اور کہا کہ تم لوگ اپنے بت خانوں پر جو جانور ذبح کرتے ہو، میں وہ نہیں کھاتا اور جس ذبیحہ پر اللہ کا نام نہ لیا جائے، میں وہ بھی نہیں کھایا کرتا۔ سیدنا عبداللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے یہ واقعہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے بیان کیا۔
Haidth Number: 12012
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۰۱۲) تخریج: أخرجہ البخاری: ۳۸۲۶ (انظر: ۶۱۱۰)

Wazahat

فوائد:… زید بن عمرو بن نفیل کے بیٹے سیدنا سعید بن زید عدوی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ عشرہ مبشرہ میں سے ہیں، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی بعث سے قبل زید بن عمرو کو بت پرستی سے نفرت تھی،یہ حق کی تلاش میں رہتے تھے، فطری طور پر انہیںیہودیت اور نصرانیت بھی پسند نہ آئی، دراصل یہ شریعت ابراہیم علیہ السلام پر ایمان لائے جس کی بنیاد توحید پر تھی، غیر اللہ کے نام کا ذبیحہ نہیں کھاتے تھے، اسی لیے جب رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان کے سامنے کھانا پیش کیا تو انہوں نے سمجھا کہ دیگر اہل مکہ کی طرح آپ نے بھی بتوں کے نام پر یہ جانور ذبح کیا ہوگا، جبکہ در حقیقت ایسا نہ تھا اور رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بھی شروع ہی سے غیر اللہ کے نام کی چیز نہ کھاتے تھے اللہ نے آپ کو ایسے کھانوں سے ہمیشہ محفوظ رکھا، صحیح بخاری میں ہے کہ زید بن عمرو بن نفیل، اہل مکہ سے کہا کرتے تھے کہ بکری کو اللہ نے پیدا کیا، اسی نے اس کے لیے آسمان سے پانی نازل کیا اور اسی نے اس کے لیے زمین سے گھاس اور چارہ اگایا اور پھر تم اس بکری کو غیر اللہ کے نام پر ذبح کرتے ہو۔ تمہارے اس عمل اور عقیدے پر حیف ہے۔