Blog
Books
Search Hadith

ابن جریجlکا تذکرہ

۔ (۱۲۰۱۷)۔ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ: أَہْلُ مَکَّۃَ یَقُولُونَ: أَخَذَ ابْنُ جُرَیْجٍ الصَّلَاۃَ مِنْ عَطَائٍ، وَأَخَذَہَا عَطَائٌ مِنْ ابْنِ الزُّبَیْرِ، وَأَخَذَہَا ابْنُ الزُّبَیْرِ مِنْ أَبِی بَکْرٍ، وَأَخَذَہَا أَبُو بَکْرٍ مِنَ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مَا رَأَیْتُ أَحَدًا أَحْسَنَ صَلَاۃً مِنْ ابْنِ جُرَیْجٍ۔ (مسند احمد: ۷۳)

عبدالرزاق سے مروی ہے کہ اہل مکہ کہا کرتے ہیں کہ ابن جریج نے نماز کا طریقہ عطاء بن ابی رباح ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے، انہوںنے ابن الزبیر ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے، انہوں نے ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے اور انہوں نے نماز کا طریقہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سیکھا۔ میں نے ابن جریج ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے بڑھ کر بہترنماز پڑھتے کسی کو نہیں دیکھا۔
Haidth Number: 12017
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۰۱۷) تخریج: أخرجہ المروزی: ۱۳۷(انظر: ۷۳)

Wazahat

فوائد:… ابن جریج کا نام عبدالملک بن عبدالعزیز بن جریج ہے، ان کی کنیت ابو الولید اور ابو خالد ہے، یہ تبع تابعی ہیں، امام عبدالرزاق کہتے ہیں: میں جب ابن جریج کو نماز ادا کرتے دیکھتا تو پتہ چلتا کہ وہ واقعی اللہ تعالیٰ سے ڈرتے ہیں، انھوں نے سوبرس عمر پائی اور ۱۵۰ سن ہجری میں وفائی پائی،یہ کتب ستہ کے راویوں میں سے ہیں،اس باب میں ابن جریج ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی منقبت بیان ہوئی کہ ان کی نماز کا طریقہ قابل رشک تھا۔ امام ترمذی نے ان کے مناقب میں بیان کیا ہے کہ مکی بن ابراہیم سے مروی ہے کہ ہم ابن جریج ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں تھے کہ ایک سائل ان کی خدمت میں آیا اور اس نے کچھ مانگا تو ابن جریج نے اپنے خادم سے کہا کہ اسے ایک دینار دے دو، اس نے کہا کہ اس وقت میرے پاس ایک ہی دینار ہے، اگر میں یہ بھی اسے دے دوں تو آپ اور آپ کے تمام اہل خانہ بھوکے رہیں گے، یہ سن کر ابن جریج نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: وہی اس کو دے دو۔ مکی سے مروی ہے کہ ہم ابھی ان کی خدمت میں ہی موجود تھے کہ ایک آدمی ایک خط اور ایک تھیلی لیے ان کی خدمت میں آیا، وہ ان کے کسی دوست نے بھیجا تھا، خط میں تحریر تھا کہ میں آپ کی خدمت میں پچاس دینار بھیج رہا ہوں، ابن جریج نے تھیلی کوکھلا، جب دیناروں کی گنتی کی تو وہ اکاون تھے۔ ابن جریج ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنے خادم سے کہا: تم نے ایک دینار اللہ کی راہ میں دیا تو اللہ نے وہی تمہیں واپس بھیج دیا اور اس کے ساتھ مزید پچاس دینار بھی بھیج دیئے۔