Blog
Books
Search Hadith

باب سوم: ہر امام، امیر اور لوگوں کے معاملات کا مسئول بننے والے کی ذمہ داری ہے کہ وہ رعایا کے امور میں عدل و انصاف سے کام لے اور ظلم و جور سے بچے، بیشک اس سے اس بارے میں پوچھ گچھ ہوگی

۔ (۱۲۰۴۲)۔ وَعَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((مَا مِنْ أَمِیرِ عَشَرَۃٍ إِلَّا یُؤْتٰی بِہِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ مَغْلُولًا لَا یَفُکُّہُ إِلَّا الْعَدْلُ أَوْ یُوبِقُہُ الْجَوْرُ۔)) (مسند احمد: ۹۵۷۰)

سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو آدمی دس افراد کی چھوٹی سی جماعت پر امیر اور حاکم مقرر ہوتا ہے، اسے قیامت کے روز باندھ کر پیش کیا جائے گا، اسے اس کا عدل وانصاف رہائی دلائے گااور اس کا ظلم وجور اس کو ہلاک کر دے گا۔
Haidth Number: 12042
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۰۴۲) تخریج: اسنادہ قوی، اخرجہ ابویعلی: ۶۵۷۰،و ابن ابی شیبۃ: ۱۲/ ۲۱۹، والبیھقی: ۳/ ۱۲۹ (انظر: ۹۵۷۳)

Wazahat

فوائد:… جن حکمرانوں نے پوری مملکت اور اس کے کروڑوں باشندوں کو داؤ پر لگا رکھا ہے، ان کا کیا حشر ہو گا۔