Blog
Books
Search Hadith

فصل: اس حکمران کی وعید کا بیان جو رعایاکے امور کے سامنے رکاوٹیں ڈالتا ہے

۔ (۱۲۰۵۳)۔ عَنْ أَبِی الشَّمَّاخِ الْأَزْدِیِّ، عَنِ ابْنِ عَمٍّ لَہُ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، أَتٰی مُعَاوِیَۃَ فَدَخَلَ عَلَیْہِ، فَقَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ: ((مَنْ وَلِیَ أَمْرًا مِنْ أَمْرِ النَّاسِ ثُمَّ أَغْلَقَ بَابَہُ دُونَ الْمِسْکِینِ وَالْمَظْلُومِ أَوْ ذِی الْحَاجَۃِ أَغْلَقَ اللّٰہُ تَبَارَکَ وَتَعَالٰی دُونَہُ أَبْوَابَ رَحْمَتِہِ عِنْدَ حَاجَتِہِ وَفَقْرِہِ أَفْقَرَ مَا یَکُونُ إِلَیْہَا۔)) (مسند احمد: ۱۶۰۳۷)

ابو الشماخ ازدی اپنے ایک چچا زاد بھائی، جو کہ صحابہ میں سے تھے، سے روایت کرتے ہیں کہ وہ سیدنا معاویہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے ہاں گئے اور کہا: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: جو آدمی لوگوں پر حاکم بنا اور اس نے مسکین، مظلوم یا ضرورت مند سے اپنا دروازہ بند کیا، اللہ تعالیٰ اس کی ضرورت اور فقر کے موقع پر اس پر اپنی رحمت کے دروازے بند کر دے گا، جبکہ وہ اس کی رحمت کا شدید محتاج ہوگا۔
Haidth Number: 12053
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۰۵۳) تخریج: صحیح لغیرہ، اخرجہ ابویعلی: ۷۳۷۸ (انظر: ۱۵۹۴۱)

Wazahat

فوائد:… اس حدیث ِ مبارکہ میں جو حقیقت بیان کی گئی ہے، عصر حاضر کے بااختیار عہدیداروں نے اس کی خوب وضاحت کر دی ہے۔ غریبوں اور بے کسوں کے ساتھ ظلم اور ناانصافی کرنے والا کبھی بھی سکون کا سانس نہیں لے گا، بشرطیکہ اسے علم ہو کہ سکون اور بے سکونی کسے کہتے ہیں۔ دو جہانوں کے سردار ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو بھی یہ اجازت نہیں دی گئی کہ وہ سیدنا عبد اللہ بن ام مکتوم ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ جیسے نادار اور نابینے صحابی کی آمد پر ناخوشگواری کا اظہار کریں، لیکن دورِ حاضر کا دو ٹکے کا آدمی لولے لنگڑوں سے ہم کلام ہونا گوارہ نہیں کرتا۔ اللہ تعالیٰ خود فیصلہ کرے گا۔