Blog
Books
Search Hadith

اسلام اور ہجرت کا پہلے والے گناہوں کو مٹا دینے، دورِ جاہلیت کے اعمال کی وجہ سے مؤاخذہ ہونے اور مسلمان ہو جانے والے کافر کے پہلے والے عمل کے حکم کا بیان

۔ (۱۲۲)۔عَنْ عَمْرٍو بْنِ عَبَسَۃَؓ قَالَ: جَائَ رَجُلٌ اِلَی النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم شَیْخٌ کَبِیْرٌ یَدَّعِمُ عَلٰی عَصًا لَہُ، فَقَالَ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! إِنَّ لِی غَدَرَاتٍ وَ فَجَرَاتٍ فَہَلْ یُغْفَرُ لِی؟ قَالَ: ((أَلَسْتَ تَشْہَدُ أَنْ لَا إِلَہَ إِلَّا اللّٰہُ؟)) قَالَ: بَلٰی! وَ أَشْہَدُ أَنَّکَ رَسُوْلُ اللّٰہِ، قَالَ: ((قَدْ غُفِرَ لَکَ غَدَرَاتُکَ وَفَجَرَاتُکَ۔)) (مسند أحمد: ۱۹۶۵۲)

سیدنا عمرو بن عبسہ ؓ سے مروی ہے کہ ایک بوڑھا آدمی لاٹھی کے سہارے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کے پاس آیا اور اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! بیشک میں نے دھوکے، خیانتیں اور برائیاں کی تھیں، کیا پھر بھی مجھے بخش دیا جائے گا؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: کیا تو یہ شہادت نہیں دے رہا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہی معبودِ برحق ہے؟ اس نے کہا: کیوں نہیں، بلکہ میں تو یہ گواہی بھی دیتا ہوں کہ آپ اللہ کے رسول ہیں۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: تیرے دھوکوں، خیانتوں اور برائیوں کو بخش دیا گیا ہے۔
Haidth Number: 122
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۲) تخریج: حدیث صحیح بشواہدہ۔ أخرجہ الطبرانی (انظر: ۱۹۴۳۲)

Wazahat

Not Available