Blog
Books
Search Hadith

فصل سوم: حکمرانوں کی خیر خواہی کرنے کے وجوب اوران کو بھی نیکی کا حکم دینے اور برائی سے منع کرتے رہنے کا بیان

۔ (۱۲۱۲۵)۔ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ، عَنْ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((نَضَّرَ اللّٰہُ عَبْدًا سَمِعَ مَقَالَتِی ہٰذِہِ فَحَمَلَہَا، فَرُبَّ حَامِلِ الْفِقْہِ فِیہِ غَیْرُ فَقِیہٍ، وَرُبَّ حَامِلِ الْفِقْہِ إِلٰی مَنْ ہُوَ أَفْقَہُ مِنْہُ، ثَلَاثٌ لَا یُغِلُّ عَلَیْہِنَّ صَدْرُ مُسْلِمٍ، إِخْلَاصُ الْعَمَلِ لِلَّہِ عَزَّ وَجَلَّ، وَمُنَاصَحَۃُ أُولِی الْأَمْرِ، وَلُزُومُ جَمَاعَۃِ الْمُسْلِمِینَ، فَإِنَّ دَعْوَتَہُمْ تُحِیطُ مِنْ وَرَائِہِمْ۔)) (مسند احمد: ۱۳۳۸۳)

فصل سوم: حکمرانوں کی خیر خواہی کرنے کے وجوب اوران کو بھی نیکی کا حکم دینے اور برائی سے منع کرتے رہنے کا بیان
Haidth Number: 12125
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۱۲۵) تخریج: صحیح لغیرہ، اخرجہ ابن ماجہ: ۲۳۶(انظر: ۱۳۳۵۰)

Wazahat

فوائد:… حکمرانوں کے لیے خیرخواہی یہ ہے کہ امورِ حق میں ان کی اطاعت کی جائے اور ان کی بغاوت نہ کی جائے۔ تین باتیں ایسی ہیں، جن پر مسلمان کا دل خیانت نہیں کرتا اس سے مراد یہ ہے کہ ان تین امور سے دلوں کی اصلاح ہوتی ہے، جس شخص نے ان تین امور کو اپنایا، اس کا دل خیانت اور شرّ سے پاک ہو گیا۔ خیانت نہ کرنے کامفہوم یہ ہے کہ مومن دیانتدار کے ساتھ حدیث میں مذکور امور سر انجام دیتا ہے اس میں کسی قسم کی کوتاہی نہیں برتتا اگر یہ لفظ یَفِلُ پڑحا جائے جو کہ وغول سے ہے، جس کا معنی داخل ہونا ہے تو پھر اس کا معنی یہ ہے کہ ان مذکورہ امور سے دلوں کی اصلاح ہوتی ہے اور مومن ان کاموں کو سر انجام دے کر شرور سے بچ جاتا ہے جیسا کہ فوائد کے تحت بیان ہوا۔ (دیکھیں بلوغ الامانی اور نہایۃ ابن اثیر) (عبداللہ رفیق)