Blog
Books
Search Hadith

فصل دوم: اس امر کا بیان کی بیعت کرنا اور اس پر پابند رہنا ضروری ہے اور بیعت کے بغیر رہنا درست نہیں

۔ (۱۲۱۵۱)۔ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ أَبِیہِ قَالَ: دَخَلْتُ مَعَ ابْنِ عُمَرَ عَلٰی عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مُطِیعٍ فَقَالَ: مَرْحَبًا بِأَبِی عَبْدِ الرَّحْمٰنِ، ضَعُوا لَہُ وِسَادَۃً، فَقَالَ: إِنَّمَا جِئْتُکَ لِأُحَدِّثَکَ حَدِیثًا سَمِعْتُہُ مِنْ رَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ: ((مَنْ نَزَعَ یَدًا مِنْ طَاعَۃِ اللّٰہِ فَإِنَّہُ یَأْتِییَوْمَ الْقِیَامَۃِ لَا حُجَّۃَ لَہُ، وَمَنْ مَاتَ وَہُوَ مَفَارِقٌ لِلْجَمَاعَۃِ فَإِنَّہُ یَمُوتُ مِیتَۃً جَاہِلِیَّۃً۔)) (مسند احمد: ۵۵۵۱)

زید بن اسلم اپنے والدسے روایت کرتے ہیں، ان کے والد نے کہا: میں سیدنا عبداللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی معیت میں عبداللہ بن مطیع کے ہاں گیا، انہو ں نے کہا: ابو عبدالرحمن کو خوش آمدید، ان کے لیے تکیہ لگاؤ، سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: میں تم کو ایک حدیث سنانے کے لیے حاضر ہوا ہوں، جو میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنی ہوئی ہے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے اللہ کی اطاعت سے ہاتھ کھینچ لیا، وہ قیامت کے دن اس حال میں آئے گا کہ اس کے پاس کوئی دلیل نہیں ہوگی اور جو آدمی اس حال میں مرا کہ وہ مسلمانوں کی جماعت سے الگ تھلگ تھا تو وہ جاہلیت کی موت مرے گا۔
Haidth Number: 12151
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۱۵۱) تخریج: اخرجہ مسلم: ۱۸۵۱ (انظر: ۵۵۵۱)

Wazahat

Not Available