Blog
Books
Search Hadith

فصل: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جنت میں سیدناعمر ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لیے جو کچھ دیکھا، اس کا اور ان کی غیرت کا بیان

۔ (۱۲۱۹۲)۔ (وَعَنْہٗاَیْضًا) أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((بَیْنَمَا أَنَا أَسِیرُ فِی الْجَنَّۃِ، فَإِذَا أَنَا بِقَصْرٍ فَقُلْتُ: لِمَنْ ہٰذَا یَا جِبْرِیلُ؟ وَرَجَوْتُ أَنْ یَکُونَ لِی، قَالَ: قَالَ: لِعُمَرَ، قَالَ: ثُمَّ سِرْتُ سَاعَۃً فَإِذَا أَنَا بِقَصْرٍ خَیْرٍ مِنَ الْقَصْرِ الْأَوَّلِ، قَالَ: فَقُلْتُ: لِمَنْ ہٰذَا یَا جِبْرِیلُ؟ وَرَجَوْتُ أَنْ یَکُونَ لِی، قَالَ: قَالَ لِعُمَرَ، وَإِنَّ فِیہِ لَمِنَ الْحُورِ الْعِینِ،یَا أَبَا حَفْصٍ! وَمَا مَنَعَنِی أَنْ أَدْخُلَہُ إِلَّا غَیْرَتُکَ۔)) قَالَ: فَاغْرَوْرَقَتْ عَیْنَا عُمَرَ، ثُمَّ قَالَ: أَمَّا عَلَیْکَ فَلَمْ أَکُنْ لِأَغَارَ۔ (مسند احمد: ۱۳۸۸۳)

سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے ہی مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میںجنت میں چلا جارہا تھا کہ مجھے ایک محل دکھائی دیا، میں نے کہا اے جبریل! یہ کس کا ہے؟ جبکہ مجھے امید تھی کہ یہ میرا ہوگا، انھوں نے کہا: یہ عمر کا ہے، پھر میں مزید کچھ دیر چلا تو پہلے سے زیادہ خوبصورت محل نظر آیا، میں نے کہا: جبریل! یہ کس کا ہے؟ جبکہ مجھے توقع تھی کہ وہ میرا ہوگا، انہو ںنے بتلایا کہ یہ عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کا ہے اور اس میں فراخ چشم حوریں بھی ہیں، اے عمر! اگر تمہاری غیرت مانع نہ ہوتی تو میں اس کے اندر چلا جاتا۔ یہ سن کر عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی آنکھیں اشک بار ہو گئیں اور انہو ںے کہا: اے اللہ کے رسول! میں آپ پر تو غیرت نہیں کھاسکتا۔
Haidth Number: 12192
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۱۹۲) تخریج: انظر الحدیث السابق

Wazahat

فوائد:… آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیدنا عمر رضی اللہ کی غیرت، شدت اور حدّت کا خیال رکھا، جب کہ ان کے جواب کا یہ مقصد تھا کہ اللہ تعالیٰ نے ان کو آپ کی وجہ سے رفعت عطا کی ہے اور آپ کے ذریعے ہدایت سے نوازا ہے، بھلا وہ آپ پر کیسے غیرت کر سکتے ہیں۔