Blog
Books
Search Hadith

فصل چہارم: سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی حق کی موافقات یا آپ کا الہام والے لوگوں میں سے ہونا

۔ (۱۲۲۰۵)۔ عَنْ عَائِشَۃَ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((قَدْ کَانَ فِی الْأُمَمِ مُحَدَّثُونَ، فَإِنْ یَکُنْ مِنْ أُمَّتِی فَعُمَرُ۔)) (مسند احمد: ۲۴۷۸۹)

سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے روایت ہے، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: گزشتہ امتوں میں کچھ لوگ ایسے ہوتے تھے، جنہیں اللہ کی طرف سے الہام ہوتا تھا، اگر میری امت میں کوئی ایسا آدمی ہے تو وہ عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ہو گا۔
Haidth Number: 12205
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۲۰۵) تخریج: اخرجہ مسلم: ۲۳۹۸ (انظر: ۲۴۲۸۵)

Wazahat

فوائد:… الہام سے مراد یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کو حق کا الہام کرتا ہے اور پھر اس کے مطابق ان کو بات کرنے کی توفیق عطا کرتا ہے۔ یہ سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کا امتیازی وصف تھا، کئی بار ایسے ہوا کہ انھوں نے جو رائے دی، اللہ تعالیٰ قرآن نازل کر کے اس کے مطابق حکم دے دیا، اس کی چند مثالیں اگلی احادیث میں بیان ہوں گی۔