Blog
Books
Search Hadith

باب پنجم: سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے خواب کی تعبیر کا ثابت ہونا، عجمی کا ان پر حملہ کرنا، ان کی کچھ وصیتوں کا بیان، لوگوں کا ان کی تعریف کرنا اور ان کے پاس رونا اور سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کا کسی خلیفہ نامزد نہ کرنا

۔ (۱۲۲۳۱)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ، کَانَ مُسْتَنِدًا إِلَی ابْنِ عَبَّاسٍ، وَعِنْدَہُ ابْنُ عُمَرَ وَسَعِیدُ بْنُ زَیْدٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا، فَقَالَ: اعْلَمُوا أَنِّی لَمْ أَقُلْ فِی الْکَلَالَۃِ شَیْئًا، وَلَمْ أَسْتَخْلِفْ مِنْ بَعْدِی أَحَدًا، وَأَنَّہُ مَنْ أَدْرَکَ وَفَاتِی مِنْ سَبْیِ الْعَرَبِ فَہُوَ حُرٌّ مِنْ مَالِ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ، فَقَالَ سَعِیدُ بْنُ زَیْدٍ: أَمَا إِنَّکَ لَوْ أَشَرْتَ بِرَجُلٍ مِنْ الْمُسْلِمِینَ لَأْتَمَنَکَ النَّاسُ، وَقَدْ فَعَلَ ذٰلِکَ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ وَأْتَمَنَہُ النَّاسُ، فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ: قَدْ رَأَیْتُ مِنْ أَصْحَابِی حِرْصًا سَیِّئًا، وَإِنِّی جَاعِلٌ ہٰذَا الْأَمْرَ إِلٰی ہَؤُلَائِ النَّفَرِ السِّتَّۃِ، الَّذِینَ مَاتَ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَہُوَ عَنْہُمْ رَاضٍ، ثُمَّ قَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ: لَوْ أَدْرَکَنِی أَحَدُ رَجُلَیْنِ ثُمَّ جَعَلْتُ ہٰذَا الْأَمْرَ إِلَیْہِ لَوَثِقْتُ بِہِ، سَالِمٌ مَوْلٰی اَبِیْ حُذَیْفَۃَ وَاَبُوْ عُبَیْدَۃَ ابْنُ الْجَرَّاحِ۔ (مسند احمد: ۱۲۹)

ابو رافع سے مروی ہے کہ سیدنا عمر بن خطاب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، سیدنا عبداللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما کے سہارے ٹیک لگا کر بیٹھے ہوئے تھے، سیدنا ابن عمر اور سیدنا سعید بن زید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما بھی ان کے ہاں موجود تھے، سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: یا درکھو کہ میں نے کلالہ کی بارے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا اور میں نے اپنے بعد کسی کو خلیفہ کے طور پر نامزد نہیں کیا اور میری وفات کے وقت جتنے عرب غلام میری ملکیت میں ہوں، وہ سب اللہ تعالیٰ کے مال سے آزاد ہوں گے۔ سیدنا سعید بن زید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ان سے کہا: اگر آپ خلافت کے بارے میں کسی مسلمان کا اشارہ کر دیں تو لوگ اس بارے میں آپ کو امین خیال کریں گے، جیسا کہ سیدنا ابوبکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ایسا کرگئے تھے اور لوگوں نے ان کو امین سمجھا تھا، سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: میں نے اپنے ساتھیوں میں خلافت کی شدید حرص دیکھی ہے، پس میں اس امر کو ایسے چھ اشخاص کے سپرد کر رہا ہوں کہ اللہ کے رسول ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وفات کے وقت جن سے خوش تھے، پھر سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اگرمجھے ان دو افراد میں کوئی ایک پا لیتا تو میں یہ معاملہ اس کے سپرد کر کے اس پر اعتماد کرتا، ایک سالم مولی ابی حذیفہ اور دوسرا ابو عبیدہ بن الجراح۔1
Haidth Number: 12231
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۲۳۱) تخریج: اسنادہ ضعیف لضعف علی بن زید بن جدعان (انظر: ۱۲۹)

Wazahat

فوائد:… سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی طرح کسی ایک شخص کو خلیفہ مقرر نہیں کیا، البتہ چھ شخصیات کے نام پیش کیے تھے، دیکھیں حدیث نمبر (۱۲۲۲۷)