Blog
Books
Search Hadith

کافروں کے ساتھ لڑائی کی مصروفیت کی وجہ سے نماز کو مؤخر کرنے، نمازِ خوف کی وجہ سے اس رخصت کے منسوخ ہو جانے، فوت شدہ نمازوں کو بالترتیب ادا کرنے، پہلی نماز کے لیے اذان اور اقامت کہنے اور باقی ہر فوت شدہ نماز کے لیے صرف اقامت کہنے کا بیان

۔ (۱۲۳۶)۔عَنْ مُحَمَّدٍ بْنِ یَزِیْدَ أَنَّ عَبْدَ اللّٰہِ بْنِ عَوْفٍ حَدَّثَہُ أَنَّ أَبَا جُمُعَۃَ حَبِیْبَ بِْنَ سِبَاعٍٍ وَکَانَ قَدْ أَدْرَکَ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم حَدَّثَہُ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَامَ الْأَحْزَابِ صَلَّی الْمَغْرِبَ فَلَمَّا فَرَغَ قَالَ: ((ھَلْ عَلِمَ أَحَدٌ مِنْکُمْ أَنِّیْ صَلَّیْتُ الْعَصْرَ؟)) قَالُوْا: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! مَا صَلَّیْتَہَا، فَأَمَرَ الْمُؤَذِّنَ فَأَقَامَ الصَّلَاۃَ فَصَلَّی الْعَصْرَ ثُمَّ أَعَادَ الْمَغْرِبَ۔ (مسند أحمد: ۱۷۱۰۰)

سیدنا ابو جمعہ حبیب بن سباعؓ، جنھوں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کو پایا تھا، بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے غزوۂ احزاب والے سال نماز مغرب پڑھائی، پس جب اس سے فارغ ہوئے تو فرمایا: کیا تم میں سے کوئی جانتا ہے کہ میں نے عصر ادا کی تھی؟ صحابہ کرام ‌رضی ‌اللہ ‌عنہم ‌نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ نے نماز نہیں پڑھی۔ پس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے مؤذن کو حکم دیا، پس اس نے اقامت کہی اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے نمازِ عصر پڑھائی اور پھر نمازِ مغرب کو دوبارہ ادا کیا۔
Haidth Number: 1236
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۳۶) تخریج: حدیث منکر، تفرد بہ ابن لھیعۃ، وھو سییء الحفظ، ورواہ عن مجھولَین۔ أخرجہ البیھقی: ۲/ ۲۲۰، والطبرانی فی الکبیر : ۳۵۴۲(انظر: ۱۶۹۷۵)

Wazahat

Not Available