Blog
Books
Search Hadith

فصل دوم: سیدنا عثمان کا اللہ تعالیٰ کی کتاب کا مطیع ہونا، ان کا لوگوں کے سامنے عذر خواہی کرنااور لوگوں کے سامنے اس کی وضاحت کرنا اور ان کے مناقب

۔ (۱۲۲۷۴)۔ عَنْ أَبِی أُمَامَۃَ بْنِ سَہْلٍ، قَالَ: کُنَّا مَعَ عُثْمَانَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ وَہُوَ مَحْصُورٌ فِی الدَّارِ، فَدَخَلَ مَدْخَلًا کَانَ إِذَا دَخَلَہُ یَسْمَعُ کَلَامَہُ مَنْ عَلَی الْبَلَاطِ، قَالَ: فَدَخَلَ ذٰلِکَ الْمَدْخَلَ وَخَرَجَ إِلَیْنَا، فَقَالَ: إِنَّہُمْ یَتَوَعَّدُونِی بِالْقَتْلِ آنِفًا، قَالَ: قُلْنَا: یَکْفِیکَہُمُ اللّٰہُ یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ!، قَالَ: وَبِمَ یَقْتُلُونَنِی؟ إِنِّی سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُولُ: ((لَا یَحِلُّ دَمُ امْرِئٍ مُسْلِمٍ إِلَّا بِإِحْدٰیثَلَاثٍ رَجُلٌ کَفَرَ بَعْدَ إِسْلَامِہِ، أَوْ زَنٰی بَعْدَ إِحْصَانِہِ، أَوْ قَتَلَ نَفْسًا فَیُقْتَلُ بِہَا۔)) فَوَاللّٰہِ! مَا أَحْبَبْتُ أَنَّ لِی بِدِینِی بَدَلًا مُنْذُ ہَدَانِی اللّٰہُ، وَلَا زَنَیْتُ فِی جَاہِلِیَّۃٍ وَلَا فِی إِسْلَامٍ قَطُّ، وَلَا قَتَلْتُ نَفْسًا، فَبِمَ یَقْتُلُوْنَنِی؟ (مسند احمد: ۴۳۷)

ابو امامہ بن سہل سے مروی ہے کہ سیدنا عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اپنے گھر میں محصور تھے، وہ اپنے گھر کے ایک ایسے مقام میں آئے، جہاں سے آواز باہر سنی جاسکتی تھی، وہ اس جگہ پر گئے اور ہماری طرف جھانکا اور کہا: اب یہ لوگ مجھے قتل کی دھمکیاں دیتے ہیں، ہم نے کہا: اے امیر المومنین! ان کے مقابلے میں آپ کے لیے اللہ کافی ہے، انہوں نے پھر کہا: یہ لوگ مجھے کیونکر قتل کریں گے، جبکہ میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو فرماتے سنا ، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کسی مسلمان کا خون اِن تین صورتوں کے علاوہ کسی بھی صورت میں حلال نہیں: کوئی آدمی اسلام قبول کرنے کے بعد مرتد ہو جائے، یا شادی شدہ ہو کر زنا کرے، یا کسی کو قتل کر دے تو اسے اس کے بدلے میں قتل کر دیا جائے۔ اللہ کی قسم! اللہ نے جب سے مجھے ہدایت دی ہے، میں نے اپنے دین کے مقابلے میں کسی دین کو پسند نہیں کیا، اور میں نے قبل ازاسلام یا بعد ازاسلام کبھی بھی زنانہیں کیا اور نہ ہی میں نے کسی کو قتل کیا ہے، پھر یہ لوگ میرے قتل کے درپے کیوں ہیں؟
Haidth Number: 12274
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۲۷۴) تخریج: اسنادہ صحیح علی شرط الشیخین، اخرجہ ابوداود: ۴۵۰۲، وابن ماجہ: ۲۵۳۳، والترمذی: ۲۱۵۸، والنسائی: ۷/ ۹۱(انظر: ۴۳۷)

Wazahat

Not Available