Blog
Books
Search Hadith

باب اول: سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی خلافت اور نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا اس طرف اشارہ کرنا

۔ (۱۲۲۸۶)۔ عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ قَیْسِ بْنِ عُبَادٍ، قَالَ: کُنَّا مَعَ عَلِیٍّ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فَکَانَ إِذَا شَہِدَ مَشْہَدًا، أَوْ أَشْرَفَ عَلَی أَکَمَۃٍ، أَوْ ہَبَطَ وَادِیًا، قَالَ: سُبْحَانَ اللّٰہِ صَدَقَ اللّٰہُ وَرَسُولُہُ، فَقُلْتُ لِرَجُلٍ مِنْ بَنِییَشْکُرَ: انْطَلِقْ بِنَا إِلَی أَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ حَتّٰی نَسْأَلَہُ عَنْ قَوْلِہِ صَدَقَ اللّٰہُ وَرَسُولُہُ، قَالَ: فَانْطَلَقْنَا إِلَیْہِ، فَقُلْنَا: یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ! رَأَیْنَاکَ إِذَا شَہِدْتَ مَشْہَدًا، أَوْ ہَبَطْتَ وَادِیًا، أَوْ أَشْرَفْتَ عَلٰی أَکَمَۃٍ، قُلْتَ صَدَقَ اللّٰہُ وَرَسُولُہُ، فَہَلْ عَہِدَ رَسُولُ اللّٰہِ إِلَیْکَ شَیْئًا فِی ذٰلِکَ؟ قَالَ: فَأَعْرَضَ عَنَّا وَأَلْحَحْنَا عَلَیْہِ، فَلَمَّا رَأٰی ذٰلِکَ قَالَ: وَاللّٰہِ! مَا عَہِدَ إِلَیَّ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَہْدًا إِلَّا شَیْئًا عَہِدَہُ إِلَی النَّاسِ، وَلٰکِنَّ النَّاسَ وَقَعُوا عَلٰی عُثْمَانَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فَقَتَلُوہُ، فَکَانَ غَیْرِی فِیہِ أَسْوَأَ حَالًا وَفِعْلًا مِنِّی، ثُمَّ إِنِّی رَأَیْتُ أَنِّی أَحَقُّہُمْ بِہٰذَا الْأَمْرِ، فَوَثَبْتُ عَلَیْہِ فَاللّٰہُ أَعْلَمُ، أَصَبْنَا أَمْ أَخْطَأْنَا۔ (مسند احمد: ۱۲۰۷)

قیس بن عباد سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: ہم سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی معیت میں سفر کر رہے تھے، وہ جب کسی جگہ پہنچتے یا کسی ٹیلے پر چڑھتے یا کسی وادی میں اترتے تو یوں کہتے:سُبْحَانَ اللّٰہِ صَدَقَ اللّٰہُ وَرَسُولُہُ۔ (اللہ ہر نقص سے پاک ہے، اللہ اور اس کے رسول نے سچ کہا ہے)۔میں نے بنی یشکر کے ایک فرد سے کہا: آؤ امیر المومنین کی خدمت میں چلتے ہیں، تاکہ ان سے اس قول کی بابت دریافت کریں، پس ہم ان کی خدمت میں گئے اور کہا: امیر المومنین! ہم نے دیکھا ہے کہ جب آپ کسی جگہ پہنچے یا کسی وادی میں اترے یا کسی ٹیلے پر چڑھے تو آپ نے یہ کلمات کہے: صَدَقَ اللّٰہُ وَرَسُولُہُ۔ (اللہ اور اس کے رسول نے سچ فرمایا ہے)۔ کیا اس بارے میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے آپ کو کوئی خاص ہدایت فرمائی ہے، پس انہوں نے ہم سے اعراض کیا ، لیکن جب ہم نے اصرار کیا تو انہوںنے کہا: اللہ کی قسم! رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جو کچھ عام لوگوں سے فرمایا ہے، مجھے بھی وہی حکم دیا ہے، لیکن لوگ سیدنا عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے بارے میں فتنہ میں مبتلا ہوگئے اور انہیں شہید کر ڈالا، میرے سوا دوسرے لوگوں کا حال اور فعل بہت برا تھا، سو میں نے دیکھا کہ دوسروں کی بہ نسبت میں اس خلافت کا زیادہ حق دار ہوں تو میں اس کی طرف لپک آیا، اب اللہ بہتر جانتا ہے کہ ہم نے صحیح کیا یا غلط کیا۔
Haidth Number: 12286
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۲۸۶) تخریج: اسنادہ ضعیف لضعف علی بن زید بن جدعان (انظر: ۱۲۰۷)

Wazahat

Not Available