Blog
Books
Search Hadith

باب اول: سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی خلافت اور نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا اس طرف اشارہ کرنا

۔ (۱۲۲۸۸)۔ عَنْ مُطَرِّفِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ قَالَ: بَعَثَ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ سَرِیَّۃً وَأَمَّرَ عَلَیْہِمْ عَلِیَّ بْنَ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالَی عَنْہُ، فَأَحْدَثَ شَیْئًا فِی سَفَرِہِ فَتَعَاہَدَ، قَالَ عَفَّانُ: فَتَعَاقَدَ أَرْبَعَۃٌ مِنْ أَصْحَابِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنْ یَذْکُرُوا أَمْرَہُ لِرَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، قَالَ عِمْرَانُ: وَکُنَّا إِذَا قَدِمْنَا مِنْ سَفَرٍ بَدَأْنَا بِرَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَسَلَّمْنَا عَلَیْہِ، قَالَ: فَدَخَلُوا عَلَیْہِ فَقَامَ رَجُلٌ مِنْہُمْ، فَقَالَ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ إِنَّ عَلِیًّا فَعَلَ کَذَا وَکَذَا فَأَعْرَضَ عَنْہُ، ثُمَّ قَامَ الثَّانِی: فَقَالَ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! إِنَّ عَلِیًّا فَعَلَ کَذَا وَکَذَا، فَأَعْرَضَ عَنْہُ، ثُمَّ قَامَ الثَّالِثُ: فَقَالَ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! إِنَّ عَلِیًّا فَعَلَ کَذَا وَکَذَا، فَأَعْرَضَ عَنْہُ، ثُمَّ قَامَ الرَّابِعُ فَقَالَ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! إِنَّ عَلِیًّا فَعَلَ کَذَا وَکَذَا، قَالَ: فَاَقْبَلَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَلَی الرَّابِعِ، وَقَدْ تَغَیَّرَ وَجْہُہُ فَقَالَ: ((دَعُوْا عَلِیًّا، دَعُوْا عَلِیًّا، اِنَّ عَلِیًّا مِنِّیْ وَاَنَا مِنْہُ، وَھُوَ وَلِیُّ کُلِّ مُؤْمِنٍ بَعْدِیْ۔)) (مسند احمد: ۲۰۱۷۰)

سیدنا عمران بن حصین ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک لشکر روانہ کیا اور سیدنا علی بن ابی طالب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو ان پر امیر مقرر فرمایا،دوران سفر سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے کوئی ایسا کام ہوا کہ چار صحابہ نے مل کر پکا عزم کیا کہ وہ ان کی اس بات کو رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سامنے ذکر کریںگے، سیدنا عمران ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: ہمارا معمول تھا کہ جب ہم سفر سے واپس آتے تو سب سے پہلے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں حاضری دیتے، آپ کو سلام کہتے۔ پس وہ کہتے ہیں: وہ چاروں آدمی، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ہاں آئے، ان میں سے ایک آدمی کھڑا ہوا اور اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! علی نے ایسے ایسے کیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس سے اعراض کیا، پھر دوسرا آدمی کھڑا ہوا اور اس نے بھی یہی کہا کہ اے اللہ کے رسول! علی نے یوںیوں کیا ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس سے بھی منہ موڑ لیا، پھر تیسراآدمی اٹھ کھڑا ہوا اور اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! علی نے ایسے ایسے کیا ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ا س سے بھی اپنا رخ پھیر لیا، اتنے میں چوتھا آدمی کھڑا ہوا اور اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! علی نے ایسے ایسے کیا ہے، بالآخر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم چوتھے آدمی کی طرف متوجہ ہوئے، جبکہ اس وقت آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا چہرہ متغیر ہوچکا تھا، اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: علی کو چھوڑ دو، علی کو چھوڑدو، علی مجھ سے ہے اور میں علی سے ہوں، میرے بعد وہ ہر مومن کا دوست اور ساتھی ہے۔
Haidth Number: 12288
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۲۸۸) تخریج: اسنادہ ضعیف، جعفر بن سلیمان الضبعی فیہ کلام وکان یتشیع، اخرجہ الترمذی: ۳۷۱۲(انظر: ۱۹۹۲۸)

Wazahat

Not Available