Blog
Books
Search Hadith

اذان کا حکم اور اس حکم کی تاکید کا بیان

۔ (۱۲۴۲/۲)(وَعَنْہُ مِنْ طَرِیقٍ ثَانٍ) قاَلَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((مَامِنْ ثَـلَاثَۃٍ فِیْ قَرْیَۃٍ فَـلَا یُؤَذَّنُ وَلَا تُقَامُ فِیہِمُ الصَّلَاۃُ إلاَّ اسْتَحْوَذَ عَلیْہِمُ الشَّیطَانُ۔ عَلَیْکَ بِالْجَمَاعَۃِ فَإنَّمَا یَأْ کُلُ الذِّئْبُ الْقَاصِیَۃَ۔)) قَالَ ابْنُ مَہْدِیٍّ: قَالَ السَّائِبُ: یَعْنِیْ الْجَمَاعَۃَ فِی الصَّلَاۃِ۔ (مسند احمد: ۲۸۰۶۴)

یہ روایت دوسری سند کے ساتھ اس طرح مروی ہے: وہ کہتے ہیں: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو فرماتے ہوئے سنا : جس بستی میں تین شخص رہتے ہوں اور ان میں نہ اذان دی جاتی ہو نہ نماز قائم کی جاتی ہو، ان پر شیطان کا غلبہ ہو جاتا ہے، اس لیے تجھ پر جماعت لازم ہے، کیونکہ بھیڑیا صرف دور رہنے والی بکری کو ہی کھاتا ہے۔ ابن مہدی نے کہا کہ سائب کا خیال ہے کہ تجھ پر جماعت لازم ہے سے نماز باجماعت مراد ہے۔
Haidth Number: 1242
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۴۲/۲) تخر یـج:… اسنادہ حسن، انظر الحدیث بالطریق السابق: ۲۲۴

Wazahat

فوائد:… جو بکری جنگل میں ریوڑ اور مالک سے الگ ہو جاتی ہے، بھیڑیا اور دوسرے درندے اس کا کیا حشر کرتے ہیں، ہر ایک پر واضح ہے۔ اسی طرح جو بندہ نماز باجماعت سے دور رہتا ہے، وہ شیطان کے وسوسوں میں پھنس کر خیر و بھلائی کے کاموں سے دور ہوجاتا ہے، لیکن ہمارے ہاں مصیبتیہ ہے کہ روحانی طہارت کے فقدان کی وجہ سے وہ یہ سمجھ نہیں پاتا کہ اس کا کتنا نقصان ہو رہا ہے۔