Blog
Books
Search Hadith

فصل دوم: خوارج، ان کے قائد کی علامت اور ان کی خدمت اور اس کا بیان کہ ان کو قتل کرنے کا حکم ہے اور یہ بیان کہ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کا گروہ بر حق تھا

۔ (۱۲۳۶۸)۔ عَنْ أَبِی نَضْرَۃَ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ذَکَرَ قَوْمًا یَکُونُونَ فِی أُمَّتِہِ، یَخْرُجُونَ فِی فِرْقَۃٍ مِنَ النَّاسِ، سِیمَاہُمْ التَّحْلِیقُ، ہُمْ شَرُّ الْخَلْقِ، أَوْ مِنْ شَرِّ الْخَلْقِیَقْتُلُہُمْ أَدْنَی الطَّائِفَتَیْنِ مِنَ الْحَقِّ، قَالَ: فَضَرَبَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم لَہُمْ مَثَلًا أَوْ قَالَ قَوْلًا: الرَّجُلُ یَرْمِی الرَّمِیَّۃَ، أَوْ قَالَ: الْغَرَضَ فَیَنْظُرُ فِی النَّصْلِ فَلَا یَرٰی بَصِیرَۃً، وَیَنْظُرُ فِی النَّضِیِّ فَلَا یَرٰی بَصِیرَۃً، وَیَنْظُرُ فِی الْفُوقِ فَلَا یَرٰی بَصِیرَۃً، قَالَ: قَالَ أَبُو سَعِیدٍ: وَأَنْتُمْ قَتَلْتُمُوہُمْ یَا أَہْلَ الْعِرَاقِ۔ (مسند احمد: ۱۱۰۳۱)

سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنی امت کے کچھ لوگوں کا ذکر کیا، جو امت میں افترق و اختلاف کے وقت ظاہر ہوں گے،ان کی نشانی یہ ہوگی کہ وہ سرمنڈاتے ہوں گے یہ مخلوق سے بدترین ہے۔ ان کو دو گروہوں میں حق کے زیادہ قریب گروہ قتل کرے گا۔ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس موقع پر ایک مثال پیش کی کہ آدمی شکار پر تیر چلاتا ہے (وہ تیر شکار کے خون اور گوبر میں سے گزر کر گیا ہے) لیکن وہ تیر کے پھل پر کوئی چیز نہیں دیکھتا۔ اس کی لکڑی پر کوئی اثر نہیں دیکھتا۔ اس کی چٹکی پر کوئی نشان نہیں۔ (اس طرح قرآن مجید پڑھنے کا ان پر کوئی اثر نہیں ہو گا)
Haidth Number: 12368
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۳۶۸) تخریج: اخرجہ مسلم: ۱۰۶۴ (انظر: ۱۱۰۱۸)

Wazahat

فوائد:… عربوں کی عادت سر منڈانا نہیں تھا۔اہل عراق سے مراد سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے اصحاب ہیں۔