Blog
Books
Search Hadith

فصل سوم: جب سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ پر خوارج کا فساد واضح ہوا تو ان کا نہروان میں خوارج سے قتال کے لیے اپنے لشکر کو لے جانا

۔ (۱۲۳۷۷)۔ حَدَّثَنَا عَفَّانُ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ، حَدَّثَنِی سَعِیدُ بْنُ جُمْہَانَ، قَالَ: کُنَّا نُقَاتِلُ الْخَوَارِجَ، وَفِینَا عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ أَبِی أَوْفٰی، وَقَدْ لَحِقَ لَہُ غُلَامٌ بِالْخَوَارِجِ، وَہُمْ مِنْ ذَلِکَ الشَّطِّ، وَنَحْنُ مِنْ ذَا الشَّطِّ، فَنَادَیْنَاہُ أَبَا فَیْرُوزَ! أَبَا فَیْرُوزَ! وَیْحَکَ، ہٰذَا مَوْلَاکَ عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ أَبِی أَوْفٰی، قَالَ: نِعْمَ الرَّجُلُ ہُوَ لَوْ ہَاجَرَ، قَالَ: مَا یَقُولُ عَدُوُّ اللّٰہِ؟ قَالَ: قُلْنَا: یَقُولُ: نِعْمَ الرَّجُلُ لَوْ ہَاجَرَ، قَالَ: فَقَالَ: أَہِجْرَۃٌ بَعْدَ ہِجْرَتِی مَعَ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ؟ ثُمَّ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ: ((طُوبٰی لِمَنْ قَتَلَہُمْ وَقَتَلُوہُ۔)) (مسند احمد: ۱۹۳۶۲)

سعید بن جمہان سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: ہم خوراج سے قتال کر رہے تھے، ہمارے ساتھ سیدنا عبداللہ بن ابی اوفی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بھی تھے، ان کا ایک غلام جا کر خوارج کے ساتھ مل گیا، وہ ایک کنارے پر تھے اور ہم دوسری طرف، ہم نے اسے آواز دی، ابو فیروز! ابو فیروز، تمہارے آقا سیدنا عبداللہ بن ابی اوفی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ یہاں ہیں، اس نے کہا: اگر ہجرت کر آئیں تو بہت ہی اچھے ہیں، سیدنا ابن ابی اوفی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے پوچھا: وہ اللہ کا دشمن کیا کہہ رہا ہے؟ ہم نے کہا وہ کہہ رہا ہے کہ وہ اچھا آدمی ہے اگر وہ ہجرت کرے اس کی بات سن کر ابن ابی اوفی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا:کیا رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ ہجرت کے بعد مزید ہجرت ہے؟ پھر کہا: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنا، آپ فرما رہے تھے کہ اس آدمی کے لیے خوشخبری ہے، جو ان کو قتل کرے یا جس کو یہ قتل کریں۔
Haidth Number: 12377
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۳۷۷) تخریج: حدیث صحیح، اخرجہ ابن سعد: ۴/ ۳۰۱ (انظر: ۱۹۱۴۹)

Wazahat

فوائد:… خوارج سے قتال کرنے والے لوگ اس وقت کے خیر و بھلائی والے لوگ ہوں گے، اس لیے ان کے لیے خوشخبری ہے، وہ قتل کریں یا قتل ہو جائیں۔