Blog
Books
Search Hadith

فصل چہارم: سیدنا حسین ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی خبر شہادت کالوگوں تک پہنچنا، اہل عراق کے بارے میں لوگوں کی آراء اور تاریخ شہادت کا بیان

۔ (۱۲۴۲۵)۔ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِییَعْقُوبَ، سَمِعْتُ ابْنَ أَبِی نُعَیْمٍ، سَمِعْتُ عَبْدَ اللّٰہِ بْنَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ، وَسَأَلَہُ رَجُلٌ عَنْ شَیْئٍ، قَالَ شُعْبَۃُ: وَأَحْسِبُہُ سَأَلَہُ عَنِ الْمُحْرِمِ یَقْتُلُ الذُّبَابَ، فَقَالَ عَبْدُ اللّٰہِ: أَہْلُ الْعِرَاقِ یَسْأَلُونَ عَنِ الذُّبَابِ، وَقَدْ قَتَلُوا ابْنَ بِنْتِ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، وَقَدْ قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((ہُمَا رَیْحَانَتَیَّ مِنَ الدُّنْیَا۔)) (مسند احمد: ۵۵۶۸)

شعبہ کہتے ہیں: میرا خیال ہے کہ کسی (عراقی آدمی) نے سیدنا عبداللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے یہ سوال کیا کہ اگر کوئی آدمی احرام کی حالت میں مکھی مارڈالے تو اس کا کیا کفارہ ہے؟ انھوں نے کہا: اہل عراق مکھی مارنے کے متعلق دریافت کرتے ہیں، حالانکہ ان لوگوں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے نواسے کو قتل کر ڈالا ہے، جس کے متعلق رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا تھا کہ یہ دونوں یعنی حسن و حسین دنیا میں میرے دو پھول ہیں۔
Haidth Number: 12425
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۴۲۵) تخریج: أخرجہ البخاری: ۳۷۵۳(انظر: ۵۵۶۸)

Wazahat

فوائد:… ممکن ہے، بلکہ ایسے ہی معلوم ہوتا ہے کہ یہ آدمی سیدنا حسین ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے قتل کے جرم سے بری ہو گا، لیکن بعض اوقات کسی مجرم کے بڑے پن کو واضح کرنے کے لیے جرم کو پوری قوم کی طرف منسوب کیا جاتا ہے۔