Blog
Books
Search Hadith

باب ششم: اس امر کابیان کہ عراق میںمصعب کو قتل کرنے کے بعد عبدالملک نے حجاج کو سیدنا عبداللہ زبیر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو قتل کرنے کے لیے مکہ مکرمہ روانہ کیا اور اس نے بیت اللہ کی حرمت کو پامال کیا

۔ (۱۲۴۵۶)۔ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللّٰہِ قَالَ: وَجَدْتُ فِی کِتَابِ أَبِی ہٰذَا الْحَدِیثَ بِخَطِّ یَدِہِ، حَدَّثَنَا سَعِیدٌیَعْنِی ابْنَ سُلَیْمَانَ سَعْدَوَیْہِ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبَّادٌ یَعْنِی ابْنَ الْعَوَّامِ، عَنْ ہَارُونَ بْنِ عَنْتَرَۃَ، عَنْ أَبِیہِ قَالَ: لَمَّا قَتَلَ الْحَجَّاجُ ابْنَ الزُّبَیْرِ وَصَلَبَہُ مَنْکُوسًا، فَبَیْنَا ہُوَ عَلَی الْمِنْبَرِ إِذْ جَائَتْ أَسْمَائُ، وَمَعَہَا أَمَۃٌ تَقُودُہَا، وَقَدْ ذَہَبَ بَصَرُہَا، فَقَالَتْ: أَیْنَ أَمِیرُکُمْ؟ فَذَکَرَ قِصَّۃً، فَقَالَتْ: کَذَبْتَ وَلٰکِنِّی أُحَدِّثُکَ حَدِیثًا سَمِعْتُہُ مِنْ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُولُ: ((یَخْرُجُ مِنْ ثَقِیفٍ کَذَّابَانِ، الْآخِرُ مِنْہُمَا أَشَرُّ مِنْ الْأَوَّلِ، وَہُوَ مُبِیرٌ۔)) (مسند احمد: ۲۷۵۱۴)

عنترہ سے مروی ہے کہ جب حجاج نے سیدنا عبداللہ بن زبیر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو قتل کیا اور انہیں الٹا کر کے لٹکا دیا، تو وہ اس دوران منبر پر تھاکہ اچانک سیدہ اسماء ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا آ گئیں، ان کی بینائی ختم ہوچکی تھی، ایک لونڈی ان کاہاتھ پکڑے ان کو لائی، سیدہ اسمائ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: لوگو! تمہارا امیر کہاں ہے؟ اس کے بعدعنترہ نے مفصل واقعہ بیان ہے، اس کے آخر میں ہے:سیدہ اسمائ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے حجاج سے کہا: تو جھوٹ کہتا ہے، میں تمہیں ایک حدیث سناتی ہوں، جو میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنی ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: قبیلہ ثقیف میں دو جھوٹے آدمی نکلیں گے، ان میں سے بعد والا پہلے سے بھی زیادہ شر والا ہوگا اور وہ بہت ہی خون ریز ہوگا۔
Haidth Number: 12456
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۴۵۶) تخریج: مرفوعہ صحیح لکن بلفظ ان فی ثقیف کذابا ومبیرا وھذا اسناد فیہ ھارون بن عنترۃ، وفیہ کلام، وقد انفرد بسیاق ھذہ القصۃ، فذکر ان ابن الزبیر صلب منکوسا، وان اسماء ھی التی دخلت علی الحجاج، والصحیح ان ابن الزبیر صلب، ولکن لم یتابعہ احد علی قولہ: منکوسا وان الحجاج ھو الذی دخل علی اسمائ، وانظر الحدیث السابق (انظر: ۲۶۹۷۴)

Wazahat

Not Available