Blog
Books
Search Hadith

قریش اور بعض دیگر عرب قبائل کے فضائل کا بیان باب اول: اس امر کابیان کہ قریش کی تکریم کی جائے اور ان کی اہانت اور ان کو برا بھلا کہنے سے احتراز کیاجائے

۔ (۱۲۵۴۰)۔ عَنِ ابْنِ خُثَیْمٍ، عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ عُبَیْدِ بْنِ رِفَاعَۃَ، عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ، قَالَ: جَمَعَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قُرَیْشًا فَقَالَ: ((ہَلْ فِیکُمْ مِنْ غَیْرِکُمْ؟)) قَالُوْا: لَا، إِلَّا ابْنَ أُخْتِنَا وَحَلِیفَنَا وَمَوْلَانَا، فَقَالَ: ((ابْنُ أُخْتِکُمْ مِنْکُمْ، وَحَلِیفُکُمْ مِنْکُمْ، وَمَوْلَاکُمْ مِنْکُمْ، إِنَّ قُرَیْشًا أَہْلُ صِدْقٍ وَأَمَانَۃٍ، فَمَنْ بَغٰی لَہَا الْعَوَائِرَ أَکَبَّہُ اللّٰہُ فِی النَّارِ لِوَجْہِہِ۔)) (مسند احمد: ۱۹۲۰۲)

سیدنا رفاعہ بن رافع زرقی سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے قریش کو جمع کیا اور فرمایا: کیا تمہارے درمیان اس وقت کوئی غیر قریشی تو نہیں ہے؟ انہوں نے کہا: جی نہیں، البتہ ہمارا ایک بھانجا، ایک حلیف اور ایک غلام ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تمہارا بھانجا، تمہارا حلیف اور تمہارا غلام تم میں سے ہیں، بے شک قریش صدق و امانت کے حامل ہیں، جو آدمی ان کی کوتاہیاں اور لغزشیں تلاش کرے گا، اللہ اسے اس کے منہ کے بل جہنم میںـ ڈالے گا۔
Haidth Number: 12540
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۵۴۰) تخریج: اسنادہ ضعیف دون قولہ: ابن اختکم منکم ومولاکم منکم فصحیح لغیرہ (انظر: ۱۸۹۹۳)

Wazahat

Not Available