Blog
Books
Search Hadith

بعض دیگر عرب قبائل کے بارے میں وارد احادیث کا بیان فصل اول: سیدنا عمرو بن عبسہ سلمی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی حدیث، جس میں متعدد عرب قبائل کا تذکرہ ہے

۔ (۱۲۵۵۷)۔ (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ آخَرَ) بَیْنَا رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَعْرِضُ خَیْلًا وَعِنْدَہُ عُیَیْنَۃُ بْنُ حِصْنِ بْنِ حُذَیْفَۃَ بْنِ بَدْرٍ الْفَزَارِیُّ فَقَالَ لِعُیَیْنَۃَ: ((أَنَا أَبْصَرُ بِالْخَیْلِ مِنْکَ)) فَقَالَ عُیَیْنَۃُ: وَأَنَا أَبْصَرُ بِالرِّجَالِ مِنْکَ، قَالَ: ((فَکَیْفَ ذَاکَ؟)) قَالَ: خِیَارُ الرِّجَالِ الَّذِینَیَضَعُونَ أَسْیَافَہُمْ عَلٰی عَوَاتِقِہِمْ، وَیَعْرِضُونَ رِمَاحَہُمْ عَلٰی مَنَاسِجِ خُیُولِہِمْ مِنْ أَہْلِ نَجْدٍ، قَالَ: ((کَذَبْتَ خِیَارُ الرِّجَالِ رِجَالُ أَہْلِ الْیَمَنِ، وَالْإِیمَانُیَمَانٍ وَأَنَا یَمَانٍ، وَأَکْثَرُ الْقَبَائِلِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ فِی الْجَنَّۃِ مَذْحِجٌ، وحَضْرَمَوْتُ خَیْرٌ مِنْ بَنِی الْحَارِثِ، وَمَا أُبَالِی أَنْ یَہْلِکَ الْحَیَّانِ کِلَاہُمَا فَلَا قِیلَ وَلَا مُلْکَ إِلَّا لِلَّہِ عَزَّ وَجَلَّ، لَعَنَ اللّٰہُ الْمُلُوکَ الْأَرْبَعَۃَ جَمَدَائَ وَمِشْرَخَائَ وَمِخْوَسَائَ وَأَبْضَعَۃَ وَأُخْتَہُمْ الْعَمَرَّدَۃَ۔)) (مسند احمد: ۱۹۶۷۹)

۔ (دوسری سند) سیدناعمرو بن عبسہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ ایک دفعہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم گھوڑوں کا معائنہ فرما رہے تھے اور عیینہ بن حصن بن حذیفہ بن بد رفزاری بھی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے عیینہ سے فرمایا: میں گھوڑوں ے بارے میں تم سے زیادہ سمجھ بوجھ رکھتا ہوں۔ آگے سے عیینہ نے کہا: اور میں لوگوں کے بارے میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے زیادہ سمجھ بوجھ رکھتا ہوں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وہ کیسے؟ اس نے کہا: بہترین لوگ وہ اہل نجد ہیں، جو اپنی تلواریں اپنے کاندھوں پر یعنی نسخوں میں الفاظ کے ضبط میں فرق ہے۔ جس کی تفصیل مسند احمد کے محقق نسخے میں دیکھی جاسکتی ہے۔ @ بعض نسخوں میں عصیۃ کی جگہ عصمۃ ہے جو سیاق کے لحاظ سے زیادہ مناسب ہے۔ (عبداللہ رفیق) رکھتے ہیں اور اپنے نیزے گھوڑوں کی گردنوں پر رکھتے ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فرمایا: تم نے غلط کہا، بہترین لوگ یمن کے ہیں اور بہترین ایما ن بھی اہل یمن کا ایمان ہے، میں بھی اصلاً یمنی ہی ہوں اور قیامت والے دن جنت میں تمام قبائل کی نسبت بنو مذ حج کے افراد زیادہ ہوں گے اور قبیلہ حضر موت، قبیلہ بنو حارث سے بہتر ہے اور مجھے ایک بات کی قطعاً پرواہ نہیں ہے کہ دونوں قبیلے ہلاک ہوجائیں، حکمرانی اور بادشاہت صرف اللہ تعالیٰ کے لیے ہے۔ اللہ تعالیٰ جمدائ، شرحائ، مخوساء اور ابضعہ چاروں بادشاہوں اور ان کی بہن عمردۃ پر لعنت کرے۔
Haidth Number: 12557
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۵۵۷) تخریج: حدیث صحیح (انظر: ۱۹۴۵۰)

Wazahat

Not Available