Blog
Books
Search Hadith

فصل دوم: قبیلہ ازد اور حمیر کے بارے میں وارد احادیث کا بیان

۔ (۱۲۵۵۹)۔ (وَعَنْہُ اَیْضا) قَالَ: کُنْتُ جَالِسًا عِنْدَ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، فَجَائَ رَجُلٌ فَقَالَ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! الْعَنْ حِمْیَرَ، فَأَعْرَضَ عَنْہُ، ثُمَّ جَائَ ہُ مِنْ نَاحِیَۃٍ أُخْرٰی، فَأَعْرَضَ عَنْہُ، وَہُوَ یَقُولُ: الْعَنْ حِمْیَرَ، فَقَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: ((رَحِمَ اللّٰہُ حِمْیَرَ أَفْوَاہُہُمْ سَلَامٌ، وَأَیْدِیہِمْ طَعَامٌ، أَہْلُ أَمْنٍ وَإِیمَانٍ۔)) (مسند احمد: ۷۷۳۱)

سیدناابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں:میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں حاضر تھا، ایک آدمی نے آکر کہا: اے اللہ کے رسول! آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قبیلہ حمیر پر لعنت کریں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس سے اعراض فرمایا، وہ دوسری طرف سے آگیا اور اس بار بھی یہی بات کہی کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قبیلہ حمیر پر لعنت فرمائیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس سے منہ موڑ لیا اور فرمایا: اللہ قبیلہ حمیر پر رحم فرمائے، ان کے منہ یعنی گفتگو سلامتی والی ہے، ان کے ہاتھ کھانا کھلانے والے ہیں اور یہ لوگ امن و ایمان والے ہیں۔
Haidth Number: 12559
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۵۵۹) تخریج: اسنادہ ضعیف جدا، میناء القرشی الزھری لیس بثقۃ، وقال الدارقطنی: منکر الحدیث، اخرجہ الترمذی: ۳۹۳۹ (انظر: ۷۷۴۵)

Wazahat

فوائد:… قرآن مجید میں جس تبع کا ذکر ہے اس سے مراد قوم سبا ہے، سبا میں حمیر قبیلہ تھا۔