Blog
Books
Search Hadith

فصل سوم: قبیلہ بنی ناجیہ، نخع اور غزہ کی فضیلت میں وارد احادیث کا بیان

۔ (۱۲۵۶۳)۔ وَعَنِ الْغَضْبَانِ بْنِ حَنْظَلَۃَ، أَنَّ أَبَاہُ حَنْظَلَۃَ بْنَ نُعَیْمٍ وَفَدَ إِلٰی عُمَرَ، فَکَانَ عُمَرُ إِذَا مَرَّ بِہِ إِنْسَانٌ مِنَ الْوَفْدِ سَأَلَہُ مِمَّنْ ہُوَ؟ حَتّٰی مَرَّ بِہِ أَبِی فَسَأَلَہُ مِمَّنْ أَنْتَ؟ فَقَالَ: مِنْ عَنَزَۃَ، فَقَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ: ((حَیٌّ مِنْ ہَاہُنَا مَبْغِیٌّ عَلَیْہِمْ مَنْصُورُونَ۔)) (مسند احمد: ۱۴۱)

حنظلہ بن نعیم سے مروی ہے کہ وہ سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے ہاں گئے، یہ سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی عادت تھی کہ جب وفد کا کوئی آدمی ان کے پاس سے گزرتا تو وہ اس سے دریافت کرتے کہ وہ کس قبیلہ سے ہے؟ یہاں تک کہ میرے والد سیدنا حنظلہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کا ان کے پاس سے گزر ہوا، انہوں نے ان سے پوچھا کہ وہ کس قبیلہ سے ہیں؟ انہوںنے کہا: میں عنزہ قبیلے سے ہوں، یہ سن کر سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے سنا ہے: یہاںایک قبیلہ ایسا بھی ہے کہ ان پر ظلم کیا جائے گا، لیکن ان کی تائید و نصرت کی جائے گی۔
Haidth Number: 12563
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۵۶۳) تخریج: اسنادہ ضعیف لجھالۃ الغضبان بن حنظلۃ وابیہ، اخرجہ البزار: ۳۳۷(انظر: ۱۴۱)

Wazahat

Not Available