Blog
Books
Search Hadith

باب چہارم: مکہ مکرمہ کے راستے میں واقع وادی سرر کا تذکرہ

۔ (۱۲۶۰۶)۔ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عِمْرَانَ الْأَنْصَارِیِّ، عَنْ اَبِیہِ، أَنَّہُ قَالَ: عَدَلَ إِلَیَّ عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ عُمَرَ، وَأَنَا نَازِلٌ تَحْتَ سَرْحَۃٍ بِطَرِیقِ مَکَّۃَ، فَقَالَ: مَا أَنْزَلَکَ تَحْتَ ہٰذِہِ السَّرْحَۃِ؟ قُلْتُ: أَرَدْتُ ظِلَّہَا، قَالَ: ہَلْ غَیْرَ ذَلِکَ؟ قُلْتُ: لَا، مَا أَنْزَلَنِی إِلَّا ذٰلِکَ، قَالَ عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ عُمَرَ: قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: ((إِذَا کُنْتَ بَیْنَ الْأَخْشَبَیْنِ مِنْ مِنًی، وَنَفَحَ بِیَدِہِ نَحْوَ الْمَشْرِقِ، فَإِنَّ ہُنَالِکَ وَادِیًا،یُقَالُ لَہُ: السُّرَرُ، بِہِ سَرْحَۃٌ سُرَّ تَحْتَہَا سَبْعُونَ نَبِیًّا۔)) (مسند احمد: ۶۲۳۳)

سیدنا عمران انصاری سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں مکہ کے راستے میں ایک بڑے درخت کے نیچے ٹھہراہوا تھا کہ سیدنا عبداللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ میری طرف آئے اور انہوں نے پوچھا: آپ اس درخت کے نیچے کس لیے ٹھہرے ہیں؟ میں نے کہا: میں تو محض اس کے سائے میں آرام کی غرض سے رکا ہوں، انہوں نے کہا: کیا اس کے علاوہ بھی کوئی مقصد ہے؟ میں نے کہا: جی نہیں، میں تو صرف سایہ میں آرام کی غرض سے یہاں ٹھہرا ہوں، انھوں نے کہا: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا ارشاد ہے کہ جب تم منی میں دو پہاڑوں کے درمیان پہنچ جاؤ اور پھر مشرق کی طرف اشارہ کر کے فرمایا کہ وہاں ایک وادی ہے، جسے وادی سرر کہتے ہیں، اس میںایک بڑا درخت ہے، جس کے نیچے سترانبیاء کی ولادت ہوئی اور ان کی ناف یہیں کاٹی گئی۔
Haidth Number: 12606
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۶۰۶) تخریج: اسنادہ ضعیف، محمد بن عمران الانصاری و ابوہ، قال الذھبی: لا یدری من ھو ولا ابوہ، اخرجہ النسائی: ۵/ ۲۴۸ (انظر: ۶۲۳۳)

Wazahat

Not Available