Blog
Books
Search Hadith

اذان کی ابتدا کا بیان اور عبد اللہ بن زید کا خواب اور فجر میں’ ’اَلصَّلَاۃُ خَیْرٌ مِّنَ النَّوْمِ کی مشروعیت

۔ (۱۲۷۰) (وَمِنْ طَرِبقٍ ثَانٍ) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللّٰہِ حَدَّ ثَنِیْ أَبِیْ ثَنَا أَبُو قَطَنِ قَالَ ذَکَرَ رَجُلٌ لِشُعْبَۃَ الْحَکَمَ عَنِ ابْنِ أَبِیْ لَیْلٰی عَنْ بِلَالَ قَالَ: فَأَمَرَنِیْ أَنْ أُثَوِّبَ فِیِْ الْفَجْرِ، وَنَہَانِیْ عَنِ الْعِشَائِ، فَقَالَ شُعْبَۃُ: وَاللّٰہِ مَاذَکَرَ ابْنُ أَبِیْ لَیْلٰی، وَلَا ذَکَرَ إِلاَّ إِسْنَادًا ضَعِیْفًا، قَالَ أَظُنُّ شُعْبَۃَ قَالَ: کُنْتُ أُرَاہُ رَوَاہُ عَنْ عِمْرَانَ بِنْ مُسْلِمٍ۔ (مسند احمد: ۲۴۴۱۱)

ایک اور سند کے ساتھ مروی حدیثیہ ہے: سیّدنا بلال ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے حکم دیا کہ فجر میں اَلصَّلَاۃُ خَیْرٌ مِّنَ النَّوْمِ کہوں اور عشا سے منع فرما دیا۔
Haidth Number: 1270
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۷۰) تخر یـج: …أخرجہ ابن ابی شیبۃ: ۱/ ۲۰۸، والبیھقی: ۱/ ۴۲۴، وانظر ما قبلہ (انظر: ۲۳۹۱۴)

Wazahat

فوائد:… کوئی شک نہیں کہ اذان فجر میں اَلصَّلَاۃُ خَیْرٌ مِّنَ النَّوْمِ کہنے کا آغاز عہد نبوی میں ہی نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے حکم سے ہو گیا تھا، بعض دلائل کا ذکر اس باب میں موجود ہے اور بعض کا ذکر آئندہ آئے گا، کچھ مرویات درج ذیل ہیں: سیّدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: ((مِنَ السُّنَّۃِ اِذَا قَالَ الْمُؤَذِّنُ فِیْ الْفَجْرِ حَیَّ عَلَی الْفَـلَاحِ قَالَ: اَلصَّلَاۃُ خَیْرٌ مِّنَ النَّوْمِ۔)) یعنی: سنت یہ ہے کہ مؤذن اذانِ فجر میں حی علی الفلاح کے بعد اَلصَّلَاۃُ خَیْرٌ مِّنَ النَّوْمِ کہے۔ (صحیح ابن خزیمہ، دارقطنی، بیہقی) جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیّدنا ابو محذورہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو اذان سکھلائی تو اسے فرمایا: ((فَاِنْ کَانَ صَلَاۃُ الصُّبْحِ قُلْتَ:اَلصَّلَاۃُ خَیْرٌ مِّنَ النَّوْمِ، اَلصَّلَاۃُ خَیْرٌ مِّنَ النَّوْمِ۔)) یعنی: جب نمازِ فجر (کی اذان ہو تو) اَلصَّلَاۃُ خَیْرٌ مِّنَ النَّوْمِ، اَلصَّلَاۃُ خَیْرٌ مِّنَ النَّوْمِ کہنا ہے۔ (ابوداود: ۵۰۰) مطلبیہ ہے کہ یہ الفاظ الصلوۃ خیر من النوم فجر کی اذان میں کہنے کا حکم دیا اور عشاء کی اذان مین یہ کہنے سے روک دیا جیسا کہ دیگر احادیث میں آ رہا ہے کہ آپ نے یہ الفاظ فجر کی اذان میں کہنے کا حکم دیا۔ (عبداللہ رفیق)