Blog
Books
Search Hadith

باب دوم: مدینہ اور اہل مدینہ کی خیرو برکت اور یہاں سے وباؤں کے ٹلنے کے لیے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی دعاؤں کا تذکرہ

۔ (۱۲۶۳۲)۔ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ قَدِمَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم الْمَدِینَۃَ، وَہِیَ أَوْبَأُ أَرْضِ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ، فَاشْتَکٰی أَبُو بَکْرٍ قَالَتْ: فَقَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: ((اللَّہُمَّ حَبِّبْ إِلَیْنَا الْمَدِینَۃَ کَحُبِّنَا مَکَّۃَ أَوْ أَشَدَّ وَصَحِّحْہَا، وَبَارِکْ لَنَا فِی مُدِّہَا وَصَاعِہَا وَانْقُلْ حُمَّاہَا، فَاجْعَلْہَا فِی الْجُحْفَۃِ۔)) (مسند احمد: ۲۴۷۹۲)

سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب مدینہ منورہ میں تشریف لائے تو یہ روئے زمین پر سب سے زیادہ وبا زدہ زمین تھی، جب سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اس بات کا شکوہ کیا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یہ دعا کی: اے اللہ! ہمارے دلوں میں مدینہ کی محبت بھی اسی طرح ڈال دے، جیسے ہمارے دلوں میں مکہ کی محبت ہے، یا اس سے بھی زیادہ محبت ڈال اور اسے بیماریوں سے پاک کر کے صحت و پاکیزگی والا بنا دے اور ہمارے لیے اس کے مد اور صاع میں برکت فرما اور اس کے بخار کو یہاں سے حجفہ میں منتقل کر دے۔
Haidth Number: 12632
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۶۳۲) تخریج: أخرجہ البخاری: ۶۳۷۲، ومسلم: ۱۳۷۶ (انظر: ۲۴۲۸۸)

Wazahat

فوائد:… جُحفہ بہت بڑا گاؤں تھا، جو مکہ مکرمہ سے بیاسی میل کے فاصلے پر واقع تھا، اس کو مَھْیَعہ بھی کہتے تھے، یہ یہودیوں کا مسکن تھا اور وہاں کوئی ایک مسلمان بھی نہیں رہتا تھا، اس لیے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے دعا کی کہ مدینہ منورہ کا بخار اُدھر منتقل ہو جائے، جیسا کہ امام نووی نے شرح مسلم میں امام ابن حبان وغیرہ کے اقوال نقل کیے ہیں۔ (صحیحہ: ۲۵۸۴)