Blog
Books
Search Hadith

باب سوم: مدینہ منورہ کی سکونت، وہاں کے شدائد پر صبر اور شدائد سے گھبرا کر وہاں سے باہر چلے جانے کی کراہت اور اس امر کابیان کہ مدینہ کی سر زمین برے لوگوں کو خود ہی باہر نکال دیتی ہے

۔ (۱۲۶۳۵)۔ عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ أَبِیہِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((إِنِّی أُحَرِّمُ مَا بَیْنَ لَابَتَیِ الْمَدِینَۃِ، أَنْ یُقْطَعَ عِضَاہُہَا، أَوْ یُقْتَلَ صَیْدُہَا، وَقَالَ: الْمَدِینَۃُ خَیْرٌ لَہُمْ لَوْ کَانُوْا یَعْلَمُونَ، لَا یَخْرُجُ مِنْہَا أَحَدٌ، رَغْبَۃً عَنْہَا إِلَّا أَبْدَلَ اللّٰہُ فِیہَا مَنْ ہُوَ خَیْرٌ مِنْہُ، وَلَا یَثْبُتُ أَحَدٌ عَلٰی لَأْوَائِہَا وَجَہْدِہَا إِلَّا کُنْتُ لَہُ شَہِیدًا أَوْ شَفِیعًایَوْمَ الْقِیَامَۃِ۔)) (مسند احمد: ۱۵۷۳)

سیدنا سعد بن ابی وقاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں مدینہ منورہ کی دو حرّوں کے درمیان والی زمین کو حرم قرار دیتاہوں، یہاں سے کوئی جھاڑی نہ کاٹی جائے اور کوئی شکار نہ کیا جائے۔ نیز فرمایا: مدینہ ان لوگوں کے لیے بہتر ہو گا، کاش کہ یہ لوگ اس بات سے واقف ہوتے،ـ جو کوئی یہاں سے اعراض کرتے ہوئے چلا جاتا ہے، اللہ اس کے عوض اس سے بہتر آدمی کو اس میں لے آتاہے، جو آدمی یہاں کی پریشانیوں اور شدائد پر صبر کرے گا، میں قیامت کے دن اس کے لیے گواہ یا سفارشی بنوں گا۔
Haidth Number: 12635
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۶۳۵) تخریج: أخرجہ مسلم: ۱۳۶۳ (انظر: ۱۵۷۳)

Wazahat

فوائد:… مدینہ منورہ میں وہی رہے گا، جس کے ایمان میں رسوخ ہو گا۔ مدینہ منورہ میں بسیرا کرنے والوں کو چاہیے کہ وہ اپنی منقبت سمجھیں اور اس کے تقاضے پورے کرنے کی کوشش کریں۔