Blog
Books
Search Hadith

باب سوم: مدینہ منورہ کی سکونت، وہاں کے شدائد پر صبر اور شدائد سے گھبرا کر وہاں سے باہر چلے جانے کی کراہت اور اس امر کابیان کہ مدینہ کی سر زمین برے لوگوں کو خود ہی باہر نکال دیتی ہے

۔ (۱۲۶۴۱)۔ وَعَنْہُ فِیْ اُخْرٰی، عَنْ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَنَّہُ قَالَ: ((تُفْتَحُ الْبِلَادُ وَالْأَمْصَارُ فَیَقُولُ الرِّجَالُ لِإِخْوَانِہِمْ: ہَلُمُّوا إِلَی الرِّیفِ، وَالْمَدِینَۃُ خَیْرٌ لَہُمْ، لَوْ کَانُوا یَعْلَمُونَ، لَا یَصْبِرُ عَلَی لَأْوَائِہَا وَشِدَّتِہَا أَحَدٌ إِلَّا کُنْتُ لَہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ شَہِیدًا أَوْ شَفِیعًا۔)) (مسند احمد: ۸۴۳۹)

سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بہت سے دوسرے علاقے اور شہر فتح ہوں گے توکچھ لوگ اپنے بھائیوں سے کہیں گے: آؤ ادھر چلیں، وہاں خوش حالی ہے، حالانکہ مدینہ کی سکونت ان کے حق میں بہتر ہوگی، اگر وہ اس بات کو جانیں، جو بھی آدمی مدینہ منورہ میںمشکلات وشدائد پر صبر کرے گا، میں قیامت کے دن اس کے حق میں گواہ یا سفارشی بنو ںگا۔
Haidth Number: 12641
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۶۴۱) تخریج: حدیث صحیح (انظر: ۸۴۵۸)

Wazahat

Not Available