Blog
Books
Search Hadith

باب ششم: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی مدینہ منورہ سے محبت اور آپ کا اس کو طیبہ کا نام دینا اور اس کے یثرب کے نام کو ناپسند کرنا

۔ (۱۲۶۶۳)۔ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: ((أُمِرْتُ بِقَرْیَۃٍ تَأْکُلُ الْقُرٰییَقُولُونَ: یَثْرِبُ وَہِیَ الْمَدِینَۃُ، تَنْفِی النَّاسَ کَمَا یَنْفِی الْکِیرُ خَبَثَ الْحَدِیدِ۔)) (مسند احمد: ۷۲۳۱)

سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مجھے ایسی بستی کی طرف ہجرت کرنے کا حکم دیا گیا ہے، جو تمام بستیوں کو کھا جائے گی یعنی اپنی فضیلت و مرتبہ کے لحاظ سے سب پر غالب آجائے گی، لوگ اسے یثرب کہتے ہیں، جبکہ یہ مدینہ ہے، یہ منافق اوربد کردار لوگوں کو یوں نکال دے گا، جیسے آگ کی بھٹی لوہے کی میل کچیل کو دور کردیتی ہے۔
Haidth Number: 12663
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۶۶۳) تخریج: أخرجہ البخاری: ۱۸۷۱، ومسلم: ۱۳۸۲ (انظر: ۷۲۳۲)

Wazahat

فوائد:… بعض دوسری احادیث کے مطابق بھی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی مجلس میں یثرب کا ذکر کیا گیا، اس حدیث سے کراہت کا ہلکا سا اشارہ ملتا ہے کہ مدینہ کو یثرب نہیں کہنا چاہیے، طابہ، طیبہ یا مدینہ کہنا چاہیے۔ ویسے یثرب تثریب سے ماخوذ ہے، جس کے معانی زجر و توبیخ اور ملامت کے ہیں، جبکہ طابہ اور طیبہ کے الفاظ میں حسن پایا جاتا ہے، ان کے معانی پاکیزگی، عمدگی اور خوشگواری کے ہیں۔