Blog
Books
Search Hadith

فصل سوم: مسجد نبوی کے پلاٹ اور تعمیر کا بیان

۔ (۱۲۶۸۵)۔ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ، أَنَّہُمْ کَانُوْا یَحْمِلُونَ اللَّبِنَ لِبِنَائِ الْمَسْجِدِ، وَرَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مَعَہُمْ، قَالَ: فَاسْتَقْبَلْتُ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَہُوَ عَارِضٌ لَبِنَۃً عَلَی بَطْنِہِ، فَظَنَنْتُ أَنَّہَا قَدْ شُقَّتْ عَلَیْہِ، قُلْتُ: نَاوِلْنِیہَایَا رَسُولَ اللّٰہِ! قَالَ: ((خُذْ غَیْرَہَایَا أَبَا ہُرَیْرَۃَ! فَإِنَّہُ لَا عَیْشَ إِلَّا عَیْشُ الْآخِرَۃِ۔)) (مسند احمد: ۸۹۳۸)

سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ صحابہ کرام f مسجد ِ نبوی کی تعمیر کے سلسلہ میں اینٹیں اٹھا اٹھا کر لا رہے تھے اور اللہ کے رسول ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بھی ان کے ہمراہ تھے، میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سامنے آیا تو دیکھا آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ایک بڑی اینٹ اپنے پیٹ پرلگا کر اٹھائے آرہے تھے، میں نے سمجھا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لیے اس کاا ٹھانا مشکل ہور ہاہے، اس لیے میں نے کہا: اللہ کے رسول! آپ یہ مجھے دے دیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ابو ہریرہ! تم اور اٹھا لاؤ، اصل زندگی تو آخرت کی زندگی ہے۔
Haidth Number: 12685
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۶۸۵) تخریج: اسنادہ ضعیف، المطلب بن عبد اللہ بن حنطب لم یسمع من ابی ھریرۃ (انظر: ۸۹۵۱)

Wazahat

فوائد:… یہ حدیث معنی اور متن کے اعتبار سے بھی صحیح نہیں ہے، کیونکہ یہ ممکن نہیں ہے کہ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ مسجد ِ نبوی کی تعمیر کے وقت موجود ہوں، کیونکہ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ۷ہجری میں مدینہ منورہ تشریف لائے، جبکہ ۱ ہجری میں مسجد ِ نبوی کی تعمیر مکمل ہو چکی تھی۔