Blog
Books
Search Hadith

رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے منبر کی کیفیت اور اس امر کابیان کہ وہ کس چیز سے بنا ہوا تھا

۔ (۱۲۶۹۶)۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عُمَرَ کَانَ جِذْعُ نَخْلَۃٍ فِی الْمَسْجِدِ یُسْنِدُ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ظَہْرَہُ إِلَیْہِ، إِذَا کَانَ یَوْمُ جُمُعَۃٍ، أَوْ حَدَثَ أَمْرٌ یُرِیدُ أَنْ یُکَلِّمَ النَّاسَ، فَقَالُوْا: أَلَا نَجْعَلُ لَکَ یَا رَسُولَ اللّٰہِ! شَیْئًا کَقَدْرِ قِیَامِکَ؟ قَالَ: ((لَا عَلَیْکُمْ أَنْ تَفْعَلُوْا۔)) فَصَنَعُوْا لَہُ مِنْبَرًا ثَلَاثَ مَرَاقٍ۔ قَالَ: فَجَلَسَ عَلَیْہِ، قَالَ: فَخَارَ الْجِذْعُ کَمَا تَخُورُ الْبَقَرَۃُ جَزَعًا عَلٰی رَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، فَالْتَزَمَہُ وَمَسَحَہُ حَتّٰی سَکَنَ۔ (مسند احمد: ۵۸۸۶)

سیدناعبداللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ مسجد نبوی میںکھجور کا ایک تنا تھا، جمعہ کے دن یا کسی خاص موقع پر رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم لوگوں سے مخاطب ہونا چاہتے تو اپنی پشت اس کے ساتھ لگا کر کھڑے ہوجاتے، لوگوںنے کہا: اللہ کے رسول ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ! ہم آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے کھڑے ہونے کے لیے بلند چیز نہ بنادیں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ٹھیک ہے، ، اس میں کوئی حرج نہیں۔ تو انہوں نے تین سیڑھیوں ولاا ایک منبر تیار کر دیا، سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم خطبہ دینے کے لیے اس پر کھڑے ہوئے تو رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی جدائی پر غمگین ہو کر وہ تنا اس طرح بلند آواز سے جزع فزع کرنے لگا، جیسے گائے جزع فزع کرتی ہے، تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جا کر اسے سینہ سے لگایا اور اس پر ہاتھ پھیرا تو وہ خاموش ہوگیا۔
Haidth Number: 12696
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۶۹۶) تخریج: حدیث حسن، اخرجہ بنحوہ البخاری: ۳۵۸۳ (انظر: ۵۸۸۶)

Wazahat

Not Available