Blog
Books
Search Hadith

تینوں مساجد یعنی مسجدحرام، مسجد نبوی اور مسجد اقصیٰ کے فضائل

۔ (۱۲۷۰۱)۔ عَنْ اَبِیْ سَعِیْدٍ الْخُدْرِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ مِثْلُہُ۔ (مسند احمد: ۱۱۰۵۵)

سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے بھی اسی طرح کی حدیث مروی ہے۔
Haidth Number: 12701
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۷۰۱) تخریج: أخرجہ مسلم: ۸۲۷(انظر: ۱۱۰۴۰)

Wazahat

فوائد:… ان احادیث کا مفہوم یہ ہے کہ تبرّک، حصول برکت اور خاص ثواب کے ساتھ نماز پڑھنے کی نیت سے کسی مقام کی طرف سفر نہیںکیا جا سکتا، ما سوائے مسجد ِ حرام، مسجد ِ نبوی اور مسجد ِ اقصی کے۔ تجارت، حصول علم یا کسی اور جائز مقصد کے لیے سفر کرنا اور بات ہے۔ شیخ ولی اللہ نے کہا: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مسجد حرام، مسجد نبوی اور مسجد اقصیٰ کے علاوہ کسی بھی مسجد کی طرف بطور خاص سفر نہ کیا جائے۔ میں یہ کہنا چاہوں گا کہ دورِ جاہلیت میں لوگ بزعم خود تعظیم والی جگہوں کی طرف سفر کر کے جاتے، ان کی زیارت کرتے اور ان سے تبرک حاصل کرتے، جبکہ ایسا کرنے میں واضح طور پر دین میں تحریف اور فساد پیدا ہو گا، اس لیے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس حدیث کے ذریعے یہ دروازہ ہی بند کر دیا، تاکہ غیر شعائر کو شعائر کے ساتھ نہ ملایا جائے اور غیر اللہ کی پوجا پاٹ کا کوئی سبب پیدا نہ ہو جائے، میری رائے کے مطابق حق یہ ہے کہ اس معاملے میں قبر، کسی ولی کی عبادت کا محل اور کوہِ طور وغیرہ، ان سب کا حکم ایک ہے (کہ تبرّک کے حصول اور خاص اجر و ثواب کی نیت سے ان مقامات کی طرف سفر کرنا منع ہے)۔ (حجۃ اللہ البالغۃ)