Blog
Books
Search Hadith

باب دوم: شام اور اہل شام اور وہاں کے بعض علاقوں کے فضائل اس میں کئی فصلیں ہیں فصل اول: مطلق طور پر شام کے فضائل کا بیان

۔ (۱۲۷۲۵)۔ وَعَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ قُرَّۃَ، عَنْ اَبِیْہِ، عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اِذَا فَسَدَ اَھْلُ الشَّامِ فَلَا خَیْرَ فِیْکُمْ، وَلَنْ تَزَالَ طَائِفَۃٌ مِنْ اُمَّتِیْ مَنْصُوْرِیْنَ، لَا یَضُرُّھُمْ مَنْ خَالَفَھُمْ حَتّٰی تَقُوْمَ السَّاعَۃُ۔)) (مسند احمد: ۲۰۶۳۲)

سیدنا قرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب اہل شام خرابیوں اور فساد میںمبتلا ہوگئے، تو تم مسلمانوں میںکوئی بھلائی نہ ہوگی اور میری امت میں سے ایک گروہ کی اللہ کی طرف سے ہمیشہ مدد کی جائے گی، ان سے ! دس حصوں میں سے نو حصوں والا جملہ بیان کرنے میں عبدالرحمن بن عطاء راوی متفرد ہے اور اس کی متابعت کسی نے نہیں کی، اس لیے یہ الفاظ منکر ہیں۔ تفصیل مسند احمد محقق میں دیکھیں۔ (عبداللہ رفیق)
Haidth Number: 12725
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۷۲۵) تخریج: اسنادہ صحیح، اخرجہ ابن ماجہ: ۶، والترمذی: ۲۱۹۲ (انظر: ۲۰۳۶۱)

Wazahat

فوائد:… علاقہ شام مبارک علاقوں میں سے ہے، اللہ تعالیٰ نے بیت المقدس کے علاوہ اسے اپنی ظاہری اور باطنی خیرات و برکات کا مرکز بنایا ہے، علاقے کی زرخیزی و شادابی تو واضح ہے اور باطنی طور پر یہ علاقہ انبیا کی سر زمین رہا ہے۔ لوگ بالعموم فطری طور پر خیر چاہنے والے اور دین حق کے پیروں ہیں، بالخصوص اب اردن اور لبنان کے عوام میں خیر پائی جاتی ہے۔ آخر میں عیسی کا نزول اسی علاقہ میں ہو گا۔ اسی وجہ سے اس علاقے کی طرف ہجرت کی ترغیب دی گئی ہے۔ ہمیں جو سیاسی اور غیر سیاسی فتنے نظر آتے ہیں، یہ سب وقتی ہیں اور ان سے کوئی علاقہ بھی خالی نہیں ہے، یہ ان شاء اللہ وقت آنے پر ختم ہو جائیں گے۔ ایک مثال یہ ہے: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ((مَوْضِعُ فُسْطَاطِ الْمُسْلِمِیْنَ فِیْ الْمَلَاحِمِ اَرْضٌ یُقَالُ لَھَا الْغُوْطَۃُ۔)) … جنگوں اور فتنوں کے دنوں میں مسلمان ایک ایسی جگہ خیمہ زن ہوں گے، جسے غوطہ کہتے ہوں گے۔ (ابوداود: ۴۶۴۰) سیدنا ابو الدرداء ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ((اِنَّ فُْسَطَاطَ الْمُسْلِمِیْنَ یَوْمَ الْمَلْحَمَۃِ بِالْغُوْطَۃِ، اِلٰی جَانِبِ مَدِیْنَۃٍ یُقَالُ لَھَا دِمَشْقُ مِنْ خَیْرِ مَدَائِنِ الشَّامِ۔))… جنگ کے موقع پر مسلمانوں کا خیمہ (مرکز) دمشق نامی شہر کی جانب میں واقع مقام غوطہ ہو گا اور دمشق شام کے بہترین شہروں میں سے ہو گا۔ (ابوداود: ۴۲۴۸)