Blog
Books
Search Hadith

آدمی اذان اور اقامت سنتے وقت اور اذان کے بعد کیا کہے

۔ (۱۲۸۳) عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بِنْ رُبَیِّعَۃَ السُّلَمِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: کَانَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِیْ سَفَرٍ فَسَمِعَ مُؤَذِّنًا یَقُوْلُ: أشْہَدُ أَنْ لَّا إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ قَالَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((أَشْہَدُأَنْ لَّا إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ)) قَالَ: أَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُوْلُ اللّٰہِ، قَالَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((أَشْہَدُ أَنِّیْ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰہِ)) فَقَالَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((تَجِدُوْنَہُ رَاعِیَ غَنَمٍ أَوْعَازِباً عَنْ أَھْلِہٖ۔)) فَلَمَّاھَبَطَالْوَادِیَ قَالَ مَرَّ عَلَی سَخْلَۃٍ مَنْبُوْذَۃ ٍفَقَالَ: ((أَتَرَوْنَ ھَذِہٖھَیِّنَۃً عَلَی أَھْلِہَا؟ لَلدُّنْیَا أَھْوَنُ عَلَی اللّٰہِ مِنْ ھٰذِہِ عَلٰی أَھْلِہَا۔)) (مسند احمد: ۱۹۱۷۲)

سیّدنا عبد اللہ بن ربیعہ سلمی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ایک سفر میں تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک مؤذن کو أَشْہَدُأَنْ لَّا إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ کہتے ہوئے سن کر أَشْہَدُأَنْ لَّا إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ کہا، پھر اس نے أَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُوْلُ اللّٰہِ کہا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے أَشْہَدُ أَنِّیْ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰہِ کہا، پھر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم اسے بکریوں کا چرواہا یا اپنے گھر والوں سے دور نکلنے والا پاؤ گے۔ عبد اللہ بن ربیعہ کہتے ہیں: جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وادی میں اُترے تو بکری کے ایک (مردار) بچے کے پاس سے گزرے جسے پھینک دیا گیا تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کیا تم اس کو اس کے مالکوں کے ہاں حقیر خیال کرتے ہو؟ (تبھی تو انھوں نے اسے پھینک دیا)۔ یقینایہ دنیا اللہ کے ہاں مالکوں پر اس بچے سے بھی زیادہ حقیر ہے۔
Haidth Number: 1283
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۸۳) تخر یـج: …ھذا اسناد فیہ عبد اللہ بن ربیعۃ السلمی، اختلف فی صحبتہ، والظاہر انہ تابعی۔ وفی باب القول مثل ما یقول المؤذن احادیث ثابتۃ والجملۃ الاخیرۃ: ((أترون ھذہ ھینۃ …)) صحیح لغیرہ۔ أخرجہ والنسائی: ۲/۱۹، وابن ابی شیبۃ: ۱۳/ ۲۴۵ (انظر: ۱۸۹۶۴)

Wazahat

Not Available