Blog
Books
Search Hadith

باب چہارم: طائف اورمکہ کے مابین واقع وادی وج کی فضیلت

۔ (۱۲۷۵۲)۔ عَنِ الزُّبَیْرِ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ قَالَ: أَقْبَلْنَا مَعَ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مِنْ لِیَّۃَ حَتّٰی إِذَا کُنَّا عِنْدَ السِّدْرَۃِ، وَقَفَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِی طَرَفِ الْقَرْنِ الْأَسْوَدِ حَذْوَہَا، فَاسْتَقْبَلَ نَخِبًا بِبَصَرِہِ یَعْنِی وَادِیًا، وَقَفَ حَتّٰی اتَّفَقَ النَّاسُ کُلُّہُمْ، ثُمَّ قَالَ: ((إِنَّ صَیْدَ وَجٍّ وَعِضَاہَہُ حَرَمٌ مُحَرَّمٌ لِلَّہِ۔)) وَذٰلِکَ قَبْلَ نُزُولِہِ الطَّائِفَ وَحِصَارِہِ ثَقِیفَ۔ (مسند احمد: ۱۴۱۶)

سیدنا زبیر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں:ہم رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی معیت میں لیہ سے واپس آرہے تھے، جب ہم بیری کے قریب پہنچے تو رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کالے رنگ کے چھوٹے پہاڑ کے کونے میں بیری کے بالمقابل کھڑے ہو کر ایک وادی کی طرف غور سے دیکھا اور وہاں رکے رہے، یہاں تک کہ سب لوگ جمع ہوگئے، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وادیٔ وج کا شکار اور جھاڑیاںبھی حرم ہیں اور اللہ کے لیے لوگوں پر حرام کی گئی ہیں۔ یہ واقعہ آپ کے محاصرہ طائف و ثقیف سے پہلے کا ہے۔
Haidth Number: 12752
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۷۵۲) تخریج: اسنادہ ضعیف، محمد بن عبد اللہ بن انسان، قال ابو حاتم الرازی: لیس بالقوی، وفی حدیثہ نظر، اخرجہ ابوداود: ۲۰۳۲ (انظر: ۱۴۱۶)

Wazahat

Not Available