Blog
Books
Search Hadith

فصل: صبح کے اوقات کی فضیلت

۔ (۱۲۷۶۰)۔ عَنْ عُمَارَۃَ بْنِ حَدِیدٍ، عَنْ صَخْرٍ الْغَامِدِیِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اللَّہُمَّ بَارِکْ لِأُمَّتِی فِی بُکُورِہَا۔)) قَالَ: وَکَانَ إِذَا بَعَثَ سَرِیَّۃً أَوْ جَیْشًا بَعَثَہُمْ مِنْ أَوَّلِ النَّہَارِ، قَالَ: وَکَانَ صَخْرٌ رَجُلًا تَاجِرًا، وَکَانَ یَبْعَثُ تِجَارَتَہُ مِنْ أَوَّلِ النَّہَارِ، فَأَثْرٰی وَکَثُرَ مَالُہُ۔ (مسند احمد: ۱۹۷۰۸)

سیدنا صخر غامدی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اے اللہ! میری امت کے صبح کے اوقات میں برکت فرما۔ جب رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کوئی لشکر بھیجنا ہوتا تو صبح کے وقت روانہ کیا کرتے تھے، صنحر ایک تاجر آدمی تھے، یہ اپنے غلاموں کو تجارت کے لیے صبح کے وقت روانہ کیا کرتے تھے، اس کی برکت سے ان کے پاس اس قدر مال جمع ہوگیا کہ وہ مالدار بن گئے اور ان کا مال بہت زیادہ ہو گیا۔
Haidth Number: 12760
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۷۶۰) تخریج: صحیح، قالہ الالبانی، اخرجہ ابوداود: ۲۶۰۶، والترمذی: ۱۲۱۲، وابن ماجہ: ۲۲۳۶ (انظر: ۱۹۴۷۹)

Wazahat

فوائد:… اس وقت کے مبارک ہونے کی تین وجوہات ہیں: (۱) اللہ تعالیٰ کی طرف سے برکت کا نازل ہونا، طبیعت کا تازہ دم ہونا اور (۲) وقت کی مقدار کا زیادہ ہونا۔ اب پاکستان میں ماہِ اگست شروع ہواہے، ۳۰:۴ پر لوگ نماز فجر سے فارغ ہو جاتے ہیں، ۳۰:۴ سے نماز ظہر تک آٹھ نو گھنٹوں کا پیریڈ بنتا ہے، جبکہ اہل پاکستان کی عادت یہ ہے کہ وہ نو دس بجے اپنی زندگی کے معمولات شروع کرتے ہیں اور دن کے شروع کے برکت والے پانچ چھ گھنٹے ضائع کر دیتے ہیں۔ کراچی (پاکستان) میں گاڑیوں کے ایک مکینک کو یہ حدیث سناکر نمازِ فجر کے فوراً بعد ورکشاپ کھولنے کی تجویز دی گئی، آہستہ آہستہ اس کے اس وقت کی شہرت ہونے لگی اور کئی مالکان کے لیے یہ بڑا مناسب وقت ثابت ہوا، پھر اس وقت کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے اس کی آمدنی میں اتنی برکت ڈالی کہ اب وہ ایک فیکٹری کا مالک ہے۔