Blog
Books
Search Hadith

باب دوم: مطلق طور پر راتوں کی فضیلت کا بیان

۔ (۱۲۷۶۲)۔ وَعَنْ عَمْرِو بْنِ عَبْسَۃَ قَالَ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ جَعَلَنِی اللّٰہُ فِدَائَ کَ شَیْئًا تَعْلَمُہُ وَأَجْہَلُہُ لَا یَضُرُّکَ، وَیَنْفَعُنِی اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ بِہِ، ہَلْ مِنْ سَاعَۃٍ أَفْضَلُ مِنْ سَاعَۃٍ، وَہَلْ مِنْ سَاعَۃٍیُتَّقٰی فِیہَا؟ فَقَالَ: ((لَقَدْ سَأَلْتَنِی عَنْ شَیْئٍ مَا سَأَلَنِی عَنْہُ أَحَدٌ قَبْلَکَ، إِنَّ اللّٰہَ عَزَّ وَجَلَّ یَتَدَلّٰی فِی جَوْفِ اللَّیْلِ، فَیَغْفِرُ إِلَّا مَا کَانَ مِنَ الشِّرْکِ وَالْبَغْیِ، فَالصَّلَاۃُ مَشْہُودَۃٌ مَحْضُورَۃٌ، فَصَلِّ حَتّٰی تَطْلُعَ الشَّمْسُ، فَإِذَا طَلَعَتْ فَأَقْصِرْ عَنِ الصَّلَاۃِ۔)) اَلْحَدِیْثُ ذُکِرَ مُطَوَّلاً فِیْ مَنَاقِبِ عَمْرِو بْنِ عَبْسَۃَ۔ (مسند احمد: ۱۹۶۵۳)

سیدناعمر وبن عبسہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! اللہ مجھے آپ پر فدا کرے، ایک بات جسے آپ جانتے ہیں اور میں اس سے ناواقف ہوں، آپ بتلا دیں تو آپ کو کوئی نقصان نہیں، البتہ اللہ تعالیٰ مجھے اسے فائدہ پہنچا دے گا، آیا کوئی گھڑی دوسری گھڑی سے افضل بھی ہوتی ہے؟ اور کیا کوئی وقت ایسا بھی ہے، جس میں عبادت کرنے سے بچنا چاہیے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم نے مجھ سے ایسی بات دریافت کی کہ جس کے بارے میں تم سے پہلے مجھ سے کسی نے نہیںپوچھا، آدھی رات کے بعد اللہ تعالیٰ عرش سے نیچے آجاتا ہے اس وقت شرک اور بغاوت کے علاوہ باقی گناہ کرنے والے سب لوگوں کو بخش دیتا ہے، ہر نماز کے وقت فرشتے حاضر ہوتے ہیں، تم صبح کی نماز طلوع آفتاب تک پڑھ سکتے ہو، جب سورج طلوع ہوجائے تو نماز سے رک جاؤ، یہ حدیث عمر وبن عبسہ کے مناقب میں مفصل بیان ہوچکی ہے۔
Haidth Number: 12762
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۷۶۲) تخریج: اسنادہ ضعیف لانقطاعہ بین سلیم بن عامر وعمرو بن عبسۃ، علی خطأ فی متنہ، واختلف فیہ علی یزید بن ھارون (انظر: ۱۹۴۳۳)

Wazahat

Not Available