Blog
Books
Search Hadith

نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا اپنے صحابہ کو فتنوں کے دور میں ان سے اجتناب کرنے کی وصیت کرنے اور اس وقت کی خیر والی چیز کی رہنمائی کرنے کا بیان

۔ (۱۲۸۰۷)۔ وَعَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِیْدٍ اَنَّ سَعْدَ بْنَ اَبِیْ وَقَاصٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قال عِنْدَ فِتْنَۃِ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌: اَشْہَدُ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((اِنَّہَا سَتَکُوْنُ فِتْنَۃٌ، اَلْقَاعِدُ فِیْھَا خَیْرٌ مِنَ الْقَائِمِ وَالْقَائِمُ خَیْرٌ مِنَ الْمَاشِیْ وَالْمَاشِیُ خَیْرٌ مِنَ السَّاعِیْ۔)) قَالَ: اَفَرَاَیْتَ اِنْ دَخَلَ عَلَّی بَیْتِیْ فَبَسَطَ یَدَہٗ اِلَیَّ لِیَقْتُلَنِیَْ قَالَ: ((کُنْ کَابْنِ آدَمَ۔)) (مسند احمد: ۱۶۰۹)

سیدنا سعد بن ابی وقاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے سیدنا عثمان بن عفان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے بارے میں برپا ہونے والے فتنے کے موقع پر کہا: میں گواہی دیتا ہوں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا تھا کہ: عنقریب فتنہ برپا ہوگا، اس میں بیٹھنے والا کھڑے ہونے والے سے، کھڑا ہونے والا چلنے والے سے اور چلنے والا اس فتنہ میں بھاگ کر حصہ لینے والے سے بہتر ہو گا۔ ایک شخص نے کہا: اگر کوئی شخص زبردستی میرے گھر میں داخل ہو کر مجھے قتل کر نے کے لیے ہاتھ اٹھائے تو میں کیا کروں؟ آ پ نے فرمایا: آدم علیہ السلام کے اس بیٹے والا طرز عمل اختیار کرنا (جو خود تو قتل ہوگیا لیکن اس نے دوسرے پر ہاتھ نہ اٹھایا تھا)۔
Haidth Number: 12807
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۸۰۷) تخریج: اسنادہ صحیح علی شرط مسلم، أخرجہ ابوداود: ۴۲۵۷(انظر: ۱۶۰۹)

Wazahat

Not Available