Blog
Books
Search Hadith

نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا اپنے صحابہ کو فتنوں کے دور میں ان سے اجتناب کرنے کی وصیت کرنے اور اس وقت کی خیر والی چیز کی رہنمائی کرنے کا بیان

۔ (۱۲۸۱۲)۔ وَعَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: قَالَ لِیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم :((کَیْفَ اَنْتَ اِذَا بَقِیْتَ فِیْ حُثَالَۃٍ مِنَ النَّاسِ؟)) قَالَ: قُلْتُ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! کَیْفَ ذٰلِکَ؟ قَالَ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اِذَا مَرِجَتْ عُہُوْدُھُمْ وَاَمَانَاتُہُمْ وَکَانُوْا ہٰکَذَا۔)) وَشَبَّکَ یُوْنُسُ (اَحَدُالرُّوَاۃِ) بَیْنَ اَصَابِعِہٖیَصِفُ ذَاکَ ‘ قَالَ:قُلْتُ: مَا اَصْنَعُ عِنْدَ ذَاکَ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ!؟ قَالَ: ((اِتَّقِ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ وَخُذْ مَا تَعْرِفُ وَدَعْ مَا تُنْکِرُ وَعَلَیْکَ بِخَاصَّتِکَ وَاِیَّاکَ وَعَوَامَّہُمْ۔)) (مسند احمد:۶۵۰۸)

سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھ سے فرمایا : تمہارا اس وقت کیا حال ہوگا جب تم گھٹیا لوگوں میں باقی رہ جاؤ گے؟ میںنے کہا: اللہ کے رسول! ایسے حالات کب پیدا ہوں گے؟ آپ نے فرمایا : جب مسلمانوں کے وعدوں اور امانتوں میں کھوٹ پیدا ہو جائے گی اور وہ اس طرح ہو جائیں گے۔ یونس راوی نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے انگلیوں میں تشبیک دی۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں اس وقت کیا کروں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہنا‘ اچھے عمل کرنا، غلط کاموں سے بچ کر رہنا اور اپنے مخصوص لوگوں کا خیال کرنا اور عام لوگوں سے بچ کر رہنا۔
Haidth Number: 12812
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۸۱۲) تخریج: أخرجہ البخاری عن ابن عمر أو ابن عمرو: ۴۷۸، ۴۷۹(انظر: ۶۵۰۸)

Wazahat

Not Available