Blog
Books
Search Hadith

قیامت کے قائم ہونے تک پے درپے آنے والے ان فتنوں کا بیان، جن کے باقاعدہ نام رکھے گئے ہیں

۔ (۱۲۸۴۴)۔ وَعَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((مِنْ اَشْرَاطِ السَّاعَۃِ اَنْ یُّرٰی رُعَاۃُ الشَّائِ رُؤُوْسَ النَّاسِ، وَاَنْ یُّرٰی الْحُفَاۃُ الْعُرَاۃُ الْجُوْعُ یَتَبَارَوْنَ فِی الْبِنَائِ، وَاَنْ تَلِدَ الْاَمَۃُ رَبَّہَا اَوْ رَبَّتَہَا۔)) (مسند احمد: ۹۱۱۷)

سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: قیامت کی علامات میں سے یہ بھی ہیں کہ بکریوں کے چرواہے لوگوں کے سردار اور حکمران بن جائیں گے اور ننگے پاؤں، برہنہ جسم اور بھوکے لوگ عمارتیں بنانے میں ایک دوسرے پر بازی لے جائیں گے اور لونڈیاں اپنے مالک یامالکہ کو جنم دیں گی۔
Haidth Number: 12844
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۸۴۴) تخریج: حدیث صحیح، أخرجہ الدارقطنی: ۳/ ۲۵۷ (انظر: ۹۱۲۸)

Wazahat

فوائد:… عرصے سے یہ تینوں علامتیں پوری ہوتی ہوئی نظر آ رہی ہے، دیکھیں مستقبل میں کیا ہوتا ہے ۔ لونڈیاں اپنے مالک یامالکہ کو جنم دیں گی۔ اس کے مختلف مفہوم بیان کیے گئے ہیں، بعض یہ ہیں: ۱۔ والدین کی نافرمانی بہت زیادہ ہو جائے گی، اولاد ان سے ایسا سلوک کرے گی، جیسے آقا اپنے غلاموں کے ساتھ کرتے ہیں۔ ۲۔ آقا سے مراد مربی لوگ ہیں، یعنی لوگ اپنے مربّیوں کے احسانات کو بھول جائیں گے اور ان پر اپنا حکم چلائیں گے۔ ۳۔ یہ محض ایک مثال ہے، اس کا مرادی معنی یہ ہے کہ زمانہ بدل جائے گا اور لوگوں کے حالات تبدیل ہو جائیں گے اور وہ اس طرح کہ اعلی اور اقتدار والے ذلیل ہو جائیں گے اور نا اہل اور کمینے لوگ عالی مقام اور بادشاہ بن جائیں گے۔ ۴۔ لونڈیاں بادشاہوں کو جنم دیں گے اور وہ اس طرح کہ پہلے وقت میں بادشاہ آزاد عورتوں کی رغبت رکھتے اور لونڈیوں سے جماع کرنے سے عار محسوس کرتے تھے، لیکن حالات اور رغبتیں بدل گئیں اور اِن کی لونڈیوں سے اولاد ہونے لگ گئی، جن کو ورثے میں بادشاہت مل جاتی تھی، بنو عباس میں ایسے ہوتا رہا۔ ۵۔ حالات میں فساد آ جائے گا اور کثرت سے امہات الاولاد کی خرید وفروخت ہو گی، حتی کہ ایک شخص ایسی لونڈی خریدے گا، جو اس کی ماں ہو گی، پھر اس کے ساتھ وہ آقا والا معاملہ کرے گا۔