Blog
Books
Search Hadith

ان عام فتنوں اور اہم امور کا بیان، جن کے وقوع پذیر ہونے کے بعد قیامت قائم ہوگی

۔ (۱۲۸۷۲)۔ وَعَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اَنَّہُ قَالَ: ((سَیَکُوْنُ فِیْ آخِرِ الزَّمَانِ نَاسٌ مِنْ اُمَّتِیْیُحَدِّثُوْنَکُمْ مَالَمْ تَسْمَعُوْا بِہِ اَنْتُمْ وَلَا آبَاؤُکُمْ فَاِیَّاکُمْ وَاِیَّاھُمْ۔)) (مسند احمد: ۸۲۵۰)

سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: عنقریب آخری زمانہ میں میری امت میں کچھ ایسے لوگ آئیں گے جو تمہیں ایسی ایسی احادیث سنائیں گے کہ جو نہ تم نے سنی ہوں گی اور نہ تمہارے آباء و اجداد نے، پس ایسے لوگوں سے بچ کر رہنا۔
Haidth Number: 12872
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۸۷۲) تخریج: اسنادہ حسن، أخرجہ مسلم فی المقدمۃ: ۶(انظر: ۸۲۶۷)

Wazahat

فوائد:… سبحان اللہ! ناخواندہ تو کجا، تعلیم یافتہ طبقہ بھی اس حدیث کا مصداق بننے سے نہ بچ سکا، صرف دو مثالوں پر غور کریں: ۱۔ أُطْلُبِ الْعِلْمَ مِنَ الْمَہْدِ إِلَی اللَّحْدِ … گود سے گور تک علم حاصل کر۔ ۲۔ أُطْلُبِ الْعِلْمَ وَلَوْ فِیْ الصِّیْنِ … علم حاصل کر، اگرچہ تجھے چین جانا پڑے۔ یہ دونوں حدیثیں ہمارے تعلیمی اداروں میںبہت مشہور ہیں اور بڑی کثرت کے ساتھ ان کو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی طرف منسوب کر کے بیان کیا جاتا ہے، لیکن ان دونوں کی کوئی اصل نہیں ہے۔