Blog
Books
Search Hadith

وہ احادیث ِ مبارکہ جو لَا تَقُوْمُ السَّاعَۃُ … کے الفاظ سے شروع ہوتی ہیں اس سلسلے میں سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی احادیث

۔ (۱۲۸۹۲)۔ وَعَنْہُ اَیْضًا قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((لَاتَقُوْمُ السَّاعَۃُ حَتّٰی تَعُوْدَ اَرْضُ الْعَرَبِ مُرُوْجًا وَاَنْہَارًا وَحَتّٰییَسِیْرَ الرَّاکِبُ بَیْنَ الْعِرَاقِ وَمَکَّۃَ لَایَخَافُ اِلَّا ضَلَالَ الطَّرِیْقِ، وَحَتّٰییَکْثُرَ الْھَرْجُ۔)) قَالُوْا: وَمَا الْھَرْجُ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ!؟ قَالَ: ((اَلْقَتْلُ۔)) (مسند احمد: ۸۸۱۹)

سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: قیامت اس وقت تک برپا نہیں ہو گی, جب تک عربوں کی سر زمین سبزہ زاروں اور نہروں کی صورت اختیار نہیں کر لے گی اور جب تک ایسا نہیں ہو گا کہ عراق سے مکہ تک سفر کرنے والے کو صرف راستہ بھول جانے کا ڈر ہو گا اور ھرج عام ہوجائے گا۔ صحابہ کرام نے دریافت کیا: اللہ کے رسول! ھرج سے کیا مراد ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: قتل۔
Haidth Number: 12892
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۸۹۲) تخریج: اسنادہ صحیح علی شرط مسلم، أخرج القطعۃ الاولی الحاکم: ۴/ ۴۷۷ (انظر: ۸۸۳۳)

Wazahat

فوائد:… شیخ البانی ‌رحمتہ ‌اللہ ‌علیہ نے کہا: جزیرۂ عرب کے بعض علاقوں میں اس حدیث ِ مبارکہ میں کی گئی پیشینگوئی کے آثار و علامات دکھائی دینے لگے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کی خیرات و برکات کے نزول کے کئی مناظر نظر آ رہے ہیں، مختلف آلات کے ذریعے صحرائی زمین سے آبپاشی کے لیے پانی نکالا جا رہا ہے۔ بعض مقامی اخبار میں یہ بات بھی شائع ہوئی تھی کہ فرات کا رخ جزیرۂ عرب کی طرف موڑنے کے منصوبے پر غور کیا جا رہا ہے، ممکن ہے کہ منصوبہ پایۂ تکمیل تک پہنچ جائے۔ مولانا مودودی کہتے ہیں: تبوک کے محکمہ شرعیہ کے رئیس شیخ صالح نے بتایا کہ یہ چشمہ دو سال پہلے تک پونے چودہ سو سال سے مسلسل ابلتا رہا، بعد میں نشیبی علاقوں میں ٹیوب ویل کھودے گئے تو اس چشمے کا پانی ان ٹیوب ویلز کی طرف منتقل ہو گیا۔ تقریباً پچیس ٹیوب ویلز میں تقسیم ہو جانے کے بعد اب یہ چشمہ خشک ہو گیا ہے، اس کے بعد شیخ صالح ہمیں ایک ٹیوب ویل کی طرف بھی لے گئے، جہاں ہم نے دیکھا کہ چار انچ کا ایک پائپ لگا ہوا ہے اور کسی مشین کے بغیر اس سے پانی پورے زور سے نکل رہا ہے، قریب قریب یہی کیفیت دوسرے ٹیوب ویلز کی بھی ہمیں بتائی گئی۔ یہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے معجزے ہی کی برکت ہے، آج تبوک میں اس کثرت سے پانی موجود ہے، کہ مدینہ اور خیبر کے سوا ہمیں کہیں اتنا پانی دیکھنے کا اتفاق نہیں ہوا، بلکہ حقیقت یہ ہے کہ تبوک کا پانی ان دونوں جگہوں سے بھی زیادہ ہے۔ اس پانی سے فائدہ اٹھا کر اب تبوک میں ہر طرف باغ لگائے جا رہے ہیں اور نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی پیش گوئی کے مطابق تبوک کا علاقہ باغوں سے بھرا ہوا ہے اور دن بدن بھرتا جا رہا ہے۔ (سفرنامہ ارض قرآن)