Blog
Books
Search Hadith

جزیرۂ عرب ، فارس اور روم کے غزوات کا بیان

۔ (۱۲۹۳۷)۔ (وَمِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) عَنْ جُبَیْرِ بْنِ نُفَیْرٍعَنْ ذِیْ مِخْمَرٍ (رَجُلٌ مِنَ الْحَبْشَۃِ کَانَ یَخْدِمُ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ) عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((تُصَالِحُوْنَ الرُّوَْمَ صُلْحًا آمِنًا وَتَغْزُوْنَ اَنْتُمْ وَھُمْ عَدُوًّا مِنْ وَرَائِہِمْ فَتَسْلَمُوْنَ وَتَغْنَمُوْنَ۔)) فَذَکَرَ نَحْوَہُ وَفِیْہِ((فَیَقُوْمُ اِلَیْہِ رَجُلٌ مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ فَیَقْتُلُہُ، فَعِنْدَ ذٰلِکَ تَغْدِرُ الرُّوْمُ وَتَکُوْنُ الْمَلَاحِمُ فَیَجْتَمِعُوْنَ اِلَیْکُمْ فَیَأْتُوْنَکُمْ فِیْ ثَمَانِیْنَ غَایَۃً، مَعَ کُلِّ غَایَۃٍ عَشْرَۃُ آلَافٍ۔)) (مسند احمد: ۱۶۹۵۱)

۔ (دوسری سند) سیدنا ذی مخمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، یہ حبشی آدمی تھا اور نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت کرتا تھا، سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم لوگ رومیوں کے ساتھ واقعی امن والی صلح کرو گے، پھر تم ان کے ساتھ مل کر کسی اور دشمن سے لڑائی کرو گے اور تم سالم بھی رہو گے اور مالِ غنیمت بھی حاصل کروگے۔ سابقہ حدیث کی طرح ہی ذکر کیا، البتہ اس میں ہے: ایک مسلمان اٹھے گا اور اس کی طرف جا کر اسے قتل کر دے گا، اس موقع پر رومی بد عہدی کر جائیں گے اور پھر گھمسان کی جنگیں لڑی جائیں گی، وہ جمع ہو کر (۸۰) جھنڈوں پر مشتمل لشکر کی صورت میں تمہاری طرف آئیں گے اور ہر جھنڈے کے نیچے دس ہزار افراد ہوں گے۔
Haidth Number: 12937
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۹۳۷) تخریج: انظر الحدیث بالطریق الاول

Wazahat

فوائد:… دیکھیں حدیث نمبر (۱۲۸۳۹، ۱۲۸۴۰)