Blog
Books
Search Hadith

دریائے فرات کا سونے کے ایک پہاڑ سے سر کنے اور اس پر لوگوں کے لڑنے کا بیان

۔ (۱۲۹۴۶)۔ (وَمِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ اَیْضًا: اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((یُوْشِکُ اَنْ یَحْسِرَ الْفُرَاتُ عَنْ جَبَلٍ مِنْ ذَھَبِ یَقْتَتِلُ عَلَیْہِ النَّاسُ حَتّٰییُقْتَلَ مِنْ کُلِّ عَشَرَۃٍ تِسْعَۃٌ وَیَبْقٰی وَاحِدٌ۔)) (مسند احمد: ۸۵۴۰)

۔ (دوسری سند) سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: قریب ہے کہ دریائے فرات سونے کے ایک پہاڑ سے ایک طرف سرک جائے اور اس کو حاصل کرنے کے لیے لوگ اس قدر لڑائی کریں گے کہ ہر دس میں سے نو آدمی قتل ہوجائیں گے اور ایک باقی بچے گا۔
Haidth Number: 12946
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۹۴۶) تخریج: اسنادہ حسن، أخرجہ بنحوہ البخاری: ۷۱۱۹، ومسلم: ۲۸۹۴ (انظر: ۸۵۵۹)

Wazahat

فوائد:… اس موضوع سے متعلقہ مزید ایک روایت درج ذیل ہے: عبد اللہ بن حارث سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: وَقَفْتُ اَنَاوَاُبَیُّ بْنُ کَعْبٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، فِیْ ظِلِّ اُجُمِ حَسَّانَ فَقَالَ لِیْ اُبَیُّ: اَلَاتَرَی النَّاسَ مُخْتَلِفَۃً اَعْنَاقُھُمْ فِیْ طَلَبِ الدُّنْیَا؟ قَالَ: قُلُتُ: بَلٰی، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ : ((یُوْشِکُ الْفُرَاتُ یَحْسِرَ عَنْ جَبَلٍ مِنْ ذَھَبٍ فَاِذَا سَمِعَ بِہٖ النَّاسُ سَارُوْا اِلَیْہِ فَیَقُوْلُ مَنْ عِنْدَہُ: وَاللّٰہِ لَئِنْ تَرَکْنَا النَّاسَ یَاْخُذُوْنَ مِنْہُ لَیَذْھَبَنَّ فَیَقْتَتِلُ النَّاسُ حَتّٰی یُقْتَلَ مِنْ کُلِّ مِائَۃٍ تِسْعَۃٌ وَتِسْعُوْنَ۔)) وَھٰذَا لَفْظُ حَدِیْثِ اَبِیْ عَنْ عَفَّانَ۔ میں اور سیدنا ابی بن کعب، سیدناحسان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما کے محل کے سائے میں کھڑے تھے، سیدنا ابی ّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے مجھ سے کہا: کیا تو لوگوں کو نہیں دیکھتا کہ طلب ِ دنیا کے لیے ان کی گردنیں مختلف ہوئی ہوئی ہیں؟ میں نے کہا: جی کیوں نہیں، انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا تھا: قریب ہے کہ فرات سے سونے کا پہاڑ نکل آئے، جب لوگوں کا اس کا پتہ چلے گا تو وہ اس کی طرف جائیں گے، اس پہاڑ کے پاس موجودہ لوگ کہیں گے: اللہ کی قسم! اگر لوگوں کو ان کی حالت پر چھوڑ دیں تو یہ پہاڑ تو ختم ہو جائے گا، پس لوگ آپس میں لڑ پڑیں گے اور ہر سو میں سے ننانوے افراد قتل ہو جائیں گے۔ (صحیحمسلم: ۲۸۹۵، واللفظ لاحمد) فوائد:… یہ سارا کچھ مال کو اکٹھا کرنے کی لالچ میں ہو گا۔ اس موقع پر قتل ہونے والوں کی مختلف تعداد بیان کی گئی ہے، حافظ ابن حجر ‌رحمتہ ‌اللہ ‌علیہ نے کہا: دس میں سے نو افراد کا قتل ہونا، یہ روایت شاذ ہے، محفوظ روایت سو میں ننانوے کا قتل ہونا ہے، جس کو مسلم نے روایت کیا، اس کا ایک شاہد بھی ہے، جس کو سیدنا ابی بن کعب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے روایت کیا، اور جمع تطبیق کی صورت بھی ہو سکتی ہے کہ دونوں احادیث کو لوگوں کی دو قسموں پر محمول کیا جائے (ایک قسم میں سو میں ننانوے قتل ہوں گے اور ایک قسم میں دس میں سے نو)۔ (فتح الباری: ۱۳/۸۱)