Blog
Books
Search Hadith

ابن صیاد کی جرأت، سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کا اس کو قتل کرنے کے ارادہ کرنے اور نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا ان کو اس سے منع کر دینے کا بیان

۔ (۱۲۹۵۷)۔ وَعَنْہُ اَیْضًا قَالَ: کُنَّا نَمْشِیْ مَعَ النَّبِیِّ فَمَرَّ بِابْنِ صَیَّادٍ فَقَالَ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اِنِّیْ قَدْ خَبَاْتُ لَکَ خَبْأً۔)) قَالَ ابْنُ صَیَّادٍ: دُخٌّ، قَالَ: فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((أِخْسَاْ، فَلْنَ تَعْدُوَ قَدْرَکَ۔)) فَقَالَ عُمَرُ: یَارَسُوْلُ اللّٰہِ! دَعْنِیْ، اَضْرِبُ عُنَقَہُ قَالَ: ((لَا، اِنْ یَّکُنِ الَّذِیْ تَخَافُ فَلَنْ تَسْتَطِیْعَ قَتْلَہُ۔)) (مسند احمد: ۳۶۱۰)

سیدنا عبد اللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے یہ بھی روایت ہے، وہ کہتے ہیں:ہم نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ جارہے تھے کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا گزر ابن صیاد کے پاس سے ہوا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں نے تمہارے لیے ذہن میں ایک چیز چھپائی ہے، تو بتا وہ کیا ہے؟ ابن صیاد نے کہا: وہ دُخ ہے۔ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ذلیل ہو جا، تو ہر گز اپنی حیثیت سے آگے نہیں بڑھ سکے گا۔ سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! مجھے اس کو قتل کرنے دو۔ آپ نے فر مایا: نہیں، اگر یہ وہی دجال ہے، جس کا تمہیں اندیشہ ہو رہا ہے تو تم اسے ہرگز قتل نہیں کرسکو گے۔
Haidth Number: 12957
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۹۵۷) تخریج: أخرجہ مسلم: ۲۹۲۴ (انظر: ا۳۶۱۰)

Wazahat

فوائد:… آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ذہن میں {یَوْمَ تَاْتِ السَّمَائُ بِدُخَانٍ مُّبِیْنٍ۔} والی آیت تھی۔