Blog
Books
Search Hadith

نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا ابن صیاد کے بارے میں اس طرح اہتمام کرنا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا مخفی انداز میں اس کی طرف جانا اور اس کی باتیں سننے کی کوشش کرنا اور اس کی ماں کو خبردار کرنا

۔ (۱۲۹۶۱)۔ وَعَنْ مَہْدِیِّ بْنِ عِمْرَانَ الْمَازِنِیِّ قَالَ: سَمِعْتُ اَبَا الطُّفَیْلِ وَسُئِلَ: ھَلْ رَاَیْتَ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: نَعَمْ، قِیْلَ فَہَلْ کَلَّمْتَہُ قَالَ: لَا، وَلٰکِنْ رَاَیْتُہُ اِنْطَلَقَ مَکَانَ کَذَا وَکَذَا وَمَعَہُ عَبْدُاللّٰہِ بْنُ مَسْعُوْدٍ وَاُنَاسٌ مِنْ اَصْحَابِہِ حَتّٰی اَتٰی دَارًا قَوْرَائَ فَقَالَ: ((اِفْتَحُوْا ھٰذِہٖالْبَابَ۔)) فَفُتِحَوَدَخَلَالنَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَدَخَلْتُ مَعَہُ فَاِذَا قَطِیْفَۃٌ فِیْ وَسْطِ الْبَیْتِ فَقَالَ: ((اِرْفَعُوْا ہٰذَا الْقَطِیْفَۃَ۔)) فَرَفَعُوْا الْقَطِیْفَۃَ، فَاِذَا غُلَامٌ اَعْوَرُ تَحْتَ الْقَطِیْفَۃِ فَقَالَ: ((قُمْ یَا غُلَامُ!)) فَقَامَ الْغُلَامُ، فَقَالَ: ((یَاغُلَامُ اَتَشْہَدُ اَنِّیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ؟)) قَالَ الْغُلَامُ: اَتَشْہَدُ اَنِّیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ، قَالَ: ((اَتَشْہَدُ اَنِّیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ۔)) قَالَ الْغُلَامُ: اَتَشْہَدُ اَنِّیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ ، قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((تَعَوَّذُوْا بِاللّٰہِ مِنْ شَرِّ ھٰذَا۔)) مَرَّتَیْنِ۔ (مسند احمد: ۲۴۲۰۶)

مہدی بن عمران مازنی کہتے ہیں: میں نے سیدنا ابو طفیل ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے سنا، جبکہ ان سے یہ سوال کیاگیا کہ آیا انھوں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو دیکھا ہے؟ انہوںنے کہا:جی ہاں، پھر پوچھا گیا کہ آیا تم نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا کلام بھی کی ہے؟ انہوںنے کہا: جی نہیں، میں نے تو یہ دیکھا کہ آپ فلاں جگہ تشریف لے گئے، سیدنا عبداللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سمیت دیگر کچھ صحابہ بھی آپ کے ساتھ تھے۔ جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ایک کشادہ گھر تک پہنچے تو فرمایا: یہ دروازہ کھولو۔ سو دروازہ کھولا گیا، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اندر داخل ہوئے، میں بھی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ چلا گیا، کمرہ کے وسط میں ایک چادر پڑی تھی۔ آپ نے فرمایا: اس چادر کو اٹھاؤ۔ پس انھوں نے چادر اٹھائی، اس کے نیچے ایک کانا لڑکا تھا، آپ نے فرمایا: او لڑکے! اٹھ۔ سو وہ کھڑا ہوگیا، آپ نے فرمایا: لڑکے! کیا تو گواہی دیتا ہے کہ میں اللہ کا رسول ہوں؟ وہ بولا:اور کیا آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یہ شہادت دیتے ہیں کہ میں اللہ کا رسول ہوں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پھر فرمایا: ـ کیا تو گواہی دیتا ہے کہ میں اللہ کا رسول ہوں؟ وہ پھر بولا: اور کیا آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یہ شہادت دیتے ہیں کہ میں اللہ کا رسول ہوں؟ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے دو مرتبہ فرمایا: تم اس کے شر سے اللہ کی پناہ طلب کرو۔
Haidth Number: 12961
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۹۶۱) تخریج: اسنادہ ضعیف، مہدی بن عمران لایتابع علی حدیثہ، وقد جاء ت نحو ھذا الحدیث فی ابن صیاد أحادیث أخری صحیحۃ (انظر: ۲۳۷۹۶)

Wazahat

فوائد:… ان احادیث سے معلوم ہوا کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ابن صیاد کے متعلق خوف زدہ رہتے تھے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ یہی دجال ہو، آپ نے کئی مرتبہ کوشش کی کہ اس کی بے خبری میں اس کی باتیں سن کر پتہ چل جائے کہ اس کی اصلیت کیا ہے؟