Blog
Books
Search Hadith

نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے دجال کے ظہور کی خبر دینے اور اس کی جائے ظہور، اوصاف، پیروکار، فتنے اور اس سے ڈرانے وغیرہ کا بیان

۔ (۱۲۹۹۶)۔ وَعَنْ اَبِیْ عُبَیْدَۃَ بْنِ الْجَرَّاحِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : یَقُوْلُ: ((اِنَّہُ لَمْ یَکُنْ نَبِیٌّ بَعْدَ نُوْحٍ اِلَّا وَقَدْ اَنْذَرَ الدَّجَّالَ قَوْمَہُ وَاِنِّیْ اُنْذِرْکُمُوْہُ۔)) قَالَ: فَوَصَفَہُ لَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ قَالَ: ((وَلَعَلَّہُ یُدْرُکُہُ بَعْضُ مَنْ رَآنِیْ اَوْ سَمِعَ کَلَامِیْ۔)) قَالُوْا: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! کَیْفَ قُلُوْبُنَا یَوْمَئِذٍ، اَمِثْلُہَا الْیَوْمَ؟ قَالَ: ((اَوْخَیْرٌ۔)) (مسند احمد: ۱۶۹۳)

سیدنا ابو عبیدہ بن جرح ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نوح علیہ السلام کے بعد آنے والے ہر نبی نے اپنی اپنی قوم کو دجال سے خبردا رکیا اور میں بھی تمہیں اس سے باخبر کرتا ہوں۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کے بارے میں ہمیں بتاتے ہوئے فرمایا: ہوسکتا ہے کہ مجھے دیکھنے والا یا میری بات سننے والا کوئی آدمی بھی اسے پا لے۔ صحابہ نے پوچھا: اے اللہ کے رسول! ان دنوں ہمارے دلوں کی کیفیت کیا ہوگی؟ کیا ایسی جیسے آج کل ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یا اس سے بہتر؟
Haidth Number: 12996
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۲۹۹۶) تخریج: حسن، أخرجہ ابوداود: ۴۷۵۶، والترمذی: ۲۲۳۴(انظر: ۱۶۹۳)

Wazahat

فوائد:… جو آدمی جسمانی آزمائشوں کی پروا کیے بغیر اور دجال کے شعبدوں کو جھٹلاتے ہوئے فتنۂ دجال کا مقابلہ کر کے اپنے دین پر برقرار رہے گا، وہ راسخ الایمان ہو گا۔