Blog
Books
Search Hadith

صور پھونکے جانے کا بیان

۔ (۱۳۰۶۳)۔ وَعَنْ اَبِیْ سَعِیْدِ نِ الْخُدْرِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ عَنِ النَّبِیِّ قَالَ: ((کَیْفَ اَنْعَمُ وَقَدِ الْتَقَمَ صَاحِبُ الْقَرْنِ الْقَرْنَ وَحَنٰی جَبْہَتَہُ وَاَصْغٰی سَمْعَہُ یَنْتَظِرُ مَتٰییُؤْمَرُ۔)) قَالَ الْمُسْلِمُوْنَ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! فَمَا نَقُوْلُ: قَالَ: ((قُوْلُوْا حَسْبُنَا اللّٰہُ وَنِعْمَ الْوَکِیْلُ، عَلَی اللّٰہِ تَوَکَّلْنَا۔)) (مسند احمد: ۱۱۰۵۴)

سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں خوشی کیونکر مناؤں جب کہ صور پھونکنے والا فرشتہ صور کو منہ میں لیے اپنی پیشانی کو جھکائے اور اپنی سماعت کو اللہ تعالیٰ کی طرف متوجہ کیے ہوئے کھڑا ہے کہ کب اسے صور میں پھونک مارنے کا حکم ملتا ہے؟ یہ سن کر مسلمانوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہم کیا کہیں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم یہ کہو: حَسْبُنَا اللّٰہُ وَنِعْمَ الْوَکِیْلُ عَلَی اللّٰہِ تَوَکَّلْنَا ہمارے لیے اللہ کافی ہے، وہ بہترین کار ساز ہے، ہم نے اللہ ہی پر توکل کیا۔
Haidth Number: 13063
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۳۰۶۳) تخریج: حدیث صحیح، أخرجہ الترمذی: ۲۴۳۱(انظر: ۱۱۰۳۹)

Wazahat

فوائد:… یہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی آخرت کے معاملات کے بارے میں فکر تھی، جب مسلمان کو آخرت کے واقعات کی وجہ سے گھبراہٹ اور فکر لاحق ہو تو درج ذیل دعا پڑھے۔ حَسْبُنَا اللّٰہُ وَنِعْمَ الْوَکِیْلُ، عَلَی اللّٰہِ تَوَکَّلْنَا۔