Blog
Books
Search Hadith

قیامت کے اچانک برپا ہو جانے اور سب سے آخرمیں مرنے والے آدمی کا بیان

۔ (۱۳۰۶۵)۔ عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((لِتَقُمِ السَّاعَۃُ وَ ثَوْبُہُمَا بَیْنَہُمَا لَایَطْوِیَانِہِ وَلَایَتَبَایَعَانِہِ، وَلْتَقُمِ السَّاعَۃُ وَقَدْ حَلَبَ لِقْحَتَہُ وَلَایَطْعَمُھَا، وَلَتَقُمُ السَّاعَۃُ وَقَدْ رَفَعَ لُقْمَتَہُ اِلٰی فِیْہِ وَلَایَطْعَمُہَا، وَلْتَقُمِ السَّاعَۃُ وَالرَّجُلُ یَلِیْطُ حَوْضَہُ لَایَسْقِیْ مِنْہُ۔)) (مسند احمد: ۸۸۱۰)

سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: دو آدمی کپڑے کی خرید و فروخت کر رہے ہوں گے، ان کے سامنے کپڑا پڑا ہوگا، لیکن نہ وہ اسے لپیٹ سکیں گے اور نہ بیع پوری ہو گی کہ قیامت برپا ہو جائے گی، ایک ایک آدمی اونٹنی کا دودھ دوہ چکا ہوگا، مگر ابھی تک اسے پی نہیں سکے گا کہ قیامت قائم ہو جائے گی، اسی طرح ایک آدمی اپنے منہ کی طرف لقمہ اٹھائے گا، لیکن ابھی تک کھائے گا نہیں کہ قیامت برپا ہو جائے گی اور ایک آدمی اپنے حوض کو پلستر کر رہاہو گا، مگر اس سے پانی پینے کی نوبت نہیں آئے گی کہ قیامت قائم ہو جائے گی۔
Haidth Number: 13065
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۳۰۶۵) تخریج: أخرجہ البخاری: ۶۵۰۶، ۷۱۲۱، ومسلم: ۲۹۵۴ (انظر: ۸۸۲۴)

Wazahat

فوائد:… معلوم ہوا کہ قیامت اچانک قائم ہوگی، لوگ اپنے دنیاوی کاموںمیں مصروف ہوں گے مگر انہیں ان کی تکمیل کی فرصت نہیں مل سکے گی، کوئی خرید و فروخت کر رہا ہوگا، کوئی جانوروں کا دودھ دوہ رہا ہوگا، کوئی کھانا کھا رہا ہوگا، کوئی حوض وغیرہ کی تعمیر کر رہا ہو گا، مگر ان کے یہ کام پایۂ تکمیل کو پہنچنے سے پہلے پہلے قیامت قائم ہوگی۔